سرینگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے جنرل( ر) سنگھ کو اعتراف ِغلط بیانی کامشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سابق فوجی سربراہ ایساکریں توہم اِسے قبول کرلیں گے۔ عمر عبداللہ نے نئی دلی سے شائع ہونے والے ایک انگریزی اخبار کو دیئے انٹر ویو میں کہا کہ سابق فوجی سربراہ کے الزامات اور فوج کی طرف سے کی گئی تحقیقات میں ہوئے انکشافات نے کشمیر میں مین اسٹریم سیاستدانوں کیلئے سنگین مشکلات پیدا کر دیئے ہیں۔عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ جنرل ( ر) سنگھ کے الزامات کی وجہ سے کشمیری سیاستدانوں کو فوج کا ایجنٹ قرار دیا جا رہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ایک نہیں بلکہ سارے مین اسٹریم سیاستدان شک کے دائرے میں آ چکے ہیں اور ایسے میں ان سیاستدانوں کو عوام کا سامنا کرتے وقت مشکلات در پیش ہونگی۔انہوںنے کہا کہ اب آنے والے انتخابات کے دوران مین اسٹریم لیڈران کو اس مشکل ترین صورتحال کا سامنا بھی کرنا ہو گا۔وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر وزیر زراعت غلام حسن میر پر عائد کردہ الزامات درست ثابت ہونگے تو انہیں بلا جھجھک کابینہ سے نکال باہر کیا جائے گا۔ تاہم عمر عبداللہ نے پھر ایک مرتبہ سوالیہ انداز میں کہا کہ کوئی شخص صرف ایک کروڑ 19لاکھ روپے کی رقم حاصل کرکے کسی حکومت کو گرا نہیں سکتا۔