لاہور (معین اظہر سے) وزیراعظم کی ہدایت پر اربوں روپے کی لاگت سے لاہور میں 900 ایکڑ رقبے پر شاہی باغ بنایا جا رہا ہے جس کے ایک حصہ میں وی وی آئی پی، غیرملکیوں کے لئے عشائیہ کے لئے خصوصی حصہ بنایا جائے گا، وہاں پر ہیلی کاپٹر لینڈ کر سکیں گے میٹنگ روم ، ریسٹ روم ہونگے۔ مغلیہ طرز تعمیر پر مشتمل باغ اور تعمیرات کرکے عشائیہ کے لئے بڑی گرائونڈ بھی بنائی جائیں گی اس کے لئے وزیراعظم کی ہدایت پر مقبرہ جہانگیر اور اس کے اردگرد کے علاقے میں یہ پارک بنانے کی تجویز پر کام کیا جا رہا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے ابتدائی منظوری کے بعد شاہی باغ پراجیکٹ کو ڈی جی ایل ڈی اے کے حوالے کر دیا ہے۔ محکمہ جنگلات نے زمین دینے کے حوالے سے بعض اعتراضات عائد کئے ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے ڈی جی ایل ڈی اے کو مقبرہ جہانگیر اور اس کے اردگرد کی زمین کے حصول کا ٹاسک دیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب کے دفتر میں شاہی باغ کے لئے جو ابتدائی کام کیا گیا تھا اس کے مطابق 900 ایکڑ رقبے پر مشتمل باغ میں 2 ہزار کنال جگہ محکمہ جنگلات کی ہے جبکہ باقی جگہ جہاں پر لوگوں کے گھر بنے ہیں وہ زمین ان سے لی جائے گی۔ چند روز میں اس علاقے میں جگہ بیچنے پر پابندی لگا دی جائیگی، بڑی تعداد میں لوگوں سے جگہ خالی کرانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ ابتدائی تجاویز کے مطابق اس باغ کے تین حصے بنائے جائیں گے، مقبرہ جہانگیر کے اردگرد بہت بڑا باغ ہو گا جہاں لوگ گھوم سکیں گے۔ ایک حصہ جہاں جھیل اور شاہی طرز پر مختلف مغلیہ عمارتوں کے چھوٹے ماڈل بنائے جائیں گے۔ تیسرے حصہ کو وی وی آئی پی فنکشن کے لئے رکھا جائے گا، وہاں قدرتی ماحول کے لئے علیحدہ جھیل اور وی وی آئی پی فنکشن کے لئے علیحدہ بلاک ہو گا۔ غیر ملکی مہمانوںکے لئے عشایئے یہاں ہونگے۔ اس حصہ میں ہیلی پیڈ بنائے جائیں گے اس بارے میں جب ذرائع سے پتہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ابھی ابتدائی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔ ڈی جی ایل ڈی اے پی سی ون تیار کر رہے ہیں اندازے کے مطابق زمین خرید کر اگر یہ منصوبہ بنایا گیا تو اس کی لاگت تقریباً پانچ ارب سے زیادہ کی ہو سکتی ہے۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق شاہی باغ کے منصوبے کو روکنے کے لئے پنجاب کی ایک سیاسی شخصیت نے ڈی جی ایل ڈی اے کو منصوبہ کو لیٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔