عمران زبان کو لگام دیں، غریب عوام کو زندہ نعشیں کہنے پر معافی مانگیں: شرجیل میمن

کراچی (نوائے وقت رپورٹ + اے پی اے) صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سب کچھ برداشت کر سکتے ہیں لیکن غریب عوام کی توہین برداشت نہیں کرسکتے، عمران خان غریبوں کو زندہ لاشیں اور بھیڑ بکریاں کہنے پر معافی مانگیں، 18 اکتوبر کو کراچی میں جلسے کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے دعوی کیا ہے کہ جلسے کے لئے شہر کی سڑکیں بھی کم پڑ جائیں گی۔ جلسہ گاہ کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ جلسہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔ سکیورٹی خدشات کے باوجود باغ قائد سے متصل سڑکوں کو 18 اکتوبر کو ہی بند کیا جائے گا جبکہ جلسہ گاہ کے آس پاس دکانوں کو بھی سڑکوں کی بندش سے قبل سیل کیا جائے گا۔ ملتان سانحے جیسے واقعات سے بچنے کے لئے بھی جلسہ گاہ میں تین نئے داخلی راستوں کو تعمیر کیا گیا ہے۔ بعدازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہاکہ عمران خان غریب عوام کی بات کرتے ہیں اور خود وی آئی پی کنٹینر میں بیٹھے ہیں۔ سیاسی رہنماؤں کا مذاق اڑانے کے بعد عمران خان نے عوام کی توہین شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا افسوس ہوتا ہے کچھ لوگوں کو پیپلزپارٹی کا عوام کے درمیان رہنا ہضم نہیں ہوتا، کنٹینر پرکھڑے ہوکر لوگوں کی نقلیں اتارنا اور سیاستدانوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں جبکہ بدتمیزی کی سیاست کا کریڈٹ بھی چیئرمین تحریک انصاف کو ہی جاتا ہے اس لئے وہ اپنی زبان کو لگام دیں۔ وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک جماعت کے سربراہ ہیں ان کی عزت کرتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ اپنی تقریروں میں سیاسی رہنماؤں کے بعد عوام کی تذلیل کریں اور انہیں بھیڑ بکریاں یا زندہ نعشیں کہیں، آج اگر انہیں مقبولیت ملی ہے تو وہ نہ بھولیں یہ عوام کی وجہ سے ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...