زیر تربیت سی ایس پی خاتون افسر اکیڈمی کے ہاسٹل میں پراسرار طور پر جھلس کر جاں بحق

Oct 16, 2014

لاہور (نامہ نگار + وقت نیوز) گلبرگ کے علاقے گورو مانگٹ کے قریب سرکاری آڈٹ اینڈ اکائونٹس اکیڈمی میں آتشزدگی کے پراسرار واقعہ میں زیر تربیت سی ایس پی آفیسر جاں بحق ہوگئی۔ پولیس کے مطابق نبیہہ چودھری نے ظاہری شواہد کے مطابق خودسوزی کی۔ تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال کراچی کی رہائشی 27 سالہ نبیہہ چودھری نے سی ایس ایس کا امتحان نمایاں پوزیشن سے پاس کرنے کے بعد ان دنوں غالب مارکیٹ کے قریب حکومت کے تربیتی ادارے آڈٹ اینڈ اکائونٹس اکیڈمی میں تربیت حاصل کر رہی تھیں اور اکیڈمی کے ہاسٹل میں ہی رہائش پذیر تھیں۔ گزشتہ شام ان کے کمرے سے دھواں اٹھنے پر ان کے ساتھی افسر اور اکیڈمی کا عملہ وہاں پہنچا تو کمرے میں آگ لگی تھی۔ اطلاع پر پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے کمرے کا دروازہ توڑ کر دیکھا نبیہہ چودھری جھلس کر دم توڑ چکی تھیں اور انکی نعش وہاں پڑی تھی۔ اطلاع ملنے پر اعلیٰ پولیس حکام اور کمشنر لاہور بھی اکیڈمی میں پہنچ گئے اور نعش کو ہسپتال منتقل کیا اور موقع سے شواہد اکٹھے کئے۔ پولیس نے قتل یا خودکشی کے امکانات پر تفتیش شروع کرتے ہوئے خاتون افسر کے لواحقین کو کراچی اطلاع کر دی۔ ذرائع کے مطابق نبیہہ چودھری کی موت معمہ بن گئی ہے۔ ساتھی زیرتربیت افسروں کا کہنا ہے کہ نبیہہ چودھری خودسوزی نہیں کر سکتی تھی، وہ بہت مضبوط لڑکی تھی جبکہ ایس پی سی آئی اے عمر ورک نے صحافیوں کو بتایا کہ ابتدائی شواہد سے اسی بات کے اشارے ملے ہیں کہ خاتون افسر نے خودسوزی کی۔ ان کے کمرے سے پٹرول کی بوتل ملی ہے۔ پٹرول انہوں نے ایک ملازم کے ذریعے منگوایا تھا جبکہ نبیہہ چودھری کے کمرے کا دروازہ بھی ا ندر سے بند تھا تاہم شواہد اور نمونے اکٹھے کرکے فرانزک تجزیے کیلئے لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں۔ اس کی رپورٹ آنے پر اور گواہوں کے بیانات کے بعد پولیس اپنی رپورٹ اور رائے دے گی۔ کمشنر لاہور راشد محمود لنگڑیال نے اس حوالے سے کہا ہے کہ زیرتربیت خاتون افسر نے خودسوزی کی یا نہیں، فرانزک رپورٹ آنے پر حقائق کا پتہ چلے گا۔ واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبیہہ چودھری نے گزشتہ روز اپنی تمام کلاسیں اٹینڈ کیں۔ ہمارا خاتون کی فیملی سے رابطہ ہوگیا ہے۔ ادھر رات گئے نبیہہ چودھری کی بہن اور والدہ پرواز کے ذریعے لاہور پہنچ گئیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نبیہہ خوش، مطمئن تھی اور مذہب پر مکمل یقین رکھتی تھی، اسکے خودکشی کرنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ نبیہہ کی والدہ نے کہا کہ میری بیٹی کوئی غلط قدم نہیں اٹھا سکتی تھی۔ اس نے 7 ماہ کی ٹریننگ کا ایوارڈ حاصل کیا۔ وہ کچھ عرصہ پہلے کراچی سے اپنے کپڑے سلوا کر لائی تھی۔ پولیس کس ثبوت کی بنا پر کہہ رہی ہے کہ اس نے خودسوزی کی ہے۔ نبیہہ چودھری کی بہن نے کہا کہ میری بہن کے سوشل سرکل میں کسی سے بھی اس کے رویئے کے بارے میں پوچھ لیں وہ بہت ہنس مکھ اور مذہبی تھی۔ اس نے آج وہاٹس ایپ پر مجھے پیغامات اور تصاویر بھیجیں، بہت نارمل تھی، میں نے اسے مذاق کیا کہ تم لوگ تو صرف کھاتے پیتے ہو کام کیا خاک کرتے ہو۔ اس نے جواب دیا کہ ہاں کھانے پینے ہی جا رہی ہوں۔ ہمیں ایک اے ایس آئی کی فون کال آئی تھی، اس نے کہا تھا کہ کمرے میں آتشزدگی ہو گئی ہے اور حادثے کے نتیجے میں نبیہہ کی ڈیتھ ہو گئی ہے۔ والد نے کہا کہ پہلے نبیہہ کے والد کو قتل کیا گیا، سی ایس ایس اکیڈمی کیخلاف مقدمہ درج کرائینگے۔ یہ خودکشی کا واقعہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبیہہ کے ملازم کے ہاتھوں پٹرول منگوانے کی بات غلط ہے، جس لڑکی نے یہ بات کہی وہ جھوٹ بول رہی ہے۔ نبیہہ کوئی غلط اقدام نہیں کر سکتی تھی وہ بہادر لڑکی تھی۔

مزیدخبریں