ملتان + لاہور (سٹاف رپورٹر + خبرنگار خصوصی+نوائے وقت نیوز+ وقت نیوز) ملتان کے حلقے این اے 149 میں آج ضمنی الیکشن ہوگا۔ جاوید ہاشمی، عامر ڈوگر، جاوید صدیقی اور شیخ طاہر رشید سمیت 17ا میدوار مدمقابل ہیں۔ الیکشن کمشن نے تمام تیاریاں مکمل کرلیں جبکہ گزشتہ روز اسی سلسلہ میں رینجرز، پولیس اور ٹریفک پولیس نے فلیگ مارچ کیا۔ قبل ازیں منگل کی رات انتخابی مہم ختم ہونے کے باوجود نجی طیارے سے ملتان کے مختلف علاقوں میں جاوید ہاشمی کے انتخابی نشان والے پمفلٹ گرائے گئے۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ فضا سے پمفلٹ پھینکنا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں ہے، ضابطہ اخلاق میں یہ واضح نہیں ہے کہ فضا سے پمفلٹ گرانا جرم ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پمفلٹ گرانے کے واقعہ سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق ایک شخص نے پمفلٹ گرانے کے لئے 30 ہزار روپے دئیے۔ جاوید ہاشمی نے مزید کہا ہے کہ جہاز سے پمفلٹ پھینکنا انتخابی مہم نہیں یہ اشتہار ہے، 2002ء میں طاہر القادری کو الیکشن کمشن نے تشہیری مہم کی اجازت دی تھی یہ تشہیری مہم ہے۔ تشہیری مہم کے اخراجات بھی کم ہوتے ہیں۔ اگر قانون سمجھ نہیں آتا تو کنٹینر والوں سے پوچھ لیں۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ تشہیری مہم پر 40 ہزار روپے اخراجات آئے۔ مخدوم صاحب قانون نہیں پڑھتے، پمفلٹ گرانے کے اخراجات اتنے تھوڑے ہوتے ہیں کہ کوئی بھی گرا سکتا ہے۔ ڈاکٹر اظہر بلوچ نے ہیلی کاپٹر بک کرایا۔ ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔ پمفلٹ گرانے کے شاہ محمود کے بیانات پر ان کا ذاتی عناد سامنے آ گیا ہے۔ ڈاکٹر اظہر بلوچ نے کہا ہے کہ ذاتی حیثیت میں پمفلٹ گرائے، جاوید ہاشمی کو علم نہیں تھا، یہ انتخابی نہیں تشہیری مہم ہے۔ این این آئی کے مطابق جاوید ہاشمی (آج) ہونیوالے ضمنی انتخاب میں مجموعی طور پر دسویں مرتبہ قومی اسمبلی کی نشست کے لئے مقابلہ کریں گے۔ اس سے قبل انہوں نے1985ء سے 2013ء تک ہونیوالے 8انتخابات میں 9مرتبہ قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا جن میں ایک ضمنی انتخاب بھی شامل ہے۔ وہ پانچ مرتبہ رکن منتخب ہوئے اور چار مرتبہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ جاوید ہاشمی نے چار مرتبہ مسلم لیگ (ن)، تین مرتبہ اسلامی جمہوری اتحاد، ایک مرتبہ تحریک انصاف کے ٹکٹ پر اور ایک بار آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا۔ 1993ء میں پیپلز پارٹی کے امیدوار شاہ محمود قریشی نے اسی حلقے میں انہیں ہرا دیا۔ اس وقت جاوید ہاشمی مسلم لیگ (ن) کے امیدوارتھے۔ 1997ء میں این اے120میں ہی جاوید ہاشمی نے مسلم لیگ ن کے امیدوار کی حیثیت سے پی پی پی کے شاہ محمود قریشی کو ہرا دیا۔ 2002ء میں پھر این اے149میں پیپلزپارٹی کے امیدوار شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ (ن) کے جاوید ہاشمی کوشکست دی۔ 2008ء میں این اے 148 ملتان میں انہیں شاہ محمودقریشی کے ہاتھوں پھر شکست ہوئی۔ 2013ء کے انتخابات میں جاوید ہاشمی تحریک انصاف کے امیدوار کی حیثیت سے پیپلز پارٹی کے عامر ڈوگر کو شکست دیکر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور گزشتہ ماہ انہوں نے این اے 149سے استعفیٰ دیدیا تھا۔ضمنی انتخاب کے موقع پر ضلع بھر میں آج عام تعطیل ہو گی۔ حلقے کے 18 پولنگ سٹیشن حساس‘ 81 پولنگ سٹیشن حساس ترین قرار دے دئیے گئے۔ رینجرز اور فوج کی نگرانی میں آج صبح 8 بجے تا شام 5 بجے پولنگ ہو گی۔ اس حوالے سے الیکشن کمشن کی ہدایت پر حساس ترین مقامات پر رینجرز اور فوج تعینات کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمشن ذرائع کے مطابق 149 میں الیکشن ڈیوٹی کے لئے 4 کمپنیاں فوج کی اور 4 کمپنیاں رینجرز کی تعینات ہونگی۔ الیکشن میں فوج اور رینجرز کے علاوہ 3 ہزار 574 پولیس اہلکار، 987 قومی رضاکار، حلقہ این اے 149 کے 286 پولنگ سٹیشنوں پر ڈیوٹیاں دیں گے جبکہ پولیس کے 72 افسران سمیت 777 اہلکار ریزرو میں ہونگے۔ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ وہ کامیاب ہوئے تو پی ٹی آئی میں شامل ہوجائیں گے۔