ایان پر پھر فرد جرم عائد نہ ہو سکی‘ بریت‘ رقم واپسی کیلئے درخواست دائر

Oct 16, 2015

راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے+ ایجنسیاں) کرنسی سمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی پر ایک بار پھر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی جبکہ ان کے وکیل نے بریت کیلئے درخواست دائر کرتے ہوئے ایان کی اشیاء اور رقم کی واپسی کا مطالبہ کردیا ہے۔ عدالت نے ماڈل کی بریت کی درخواست پر سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ جمعرات کو ایان علی کسٹم عدالت میں پیش ہوئیں۔ وکیل لطیف کھوسہ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اپنی موکلہ کی بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں جو کچھ لکھا ہے وہ کسٹم حکام کے لیے لمحہ فکریہ ہے جبکہ ہائی کورٹ نے ایان علی کے خلاف کسٹمز کے تمام الزامات کو رد کردیا ہے۔ سماعت کے دوران کسٹم عدالت کے جج رانا آفتاب احمد نے کہا کہ آج بھی اگر تاریخ دے دی تو میڈیا پر آئے گا کہ جج صاحب تاریخ پر تاریخ دیتے ہیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا ان کی موکلہ پر فرد جرم کسی ثبوت کے بغیر نہیں عائد کی جاسکتی لہٰذا ایان علی کو آرٹیکل 265 کے تحت بری کیا جائے۔ اس موقع پر کسٹمز کے وکیل فیروز جنجوعہ نے کہا کہ کیس کے فیصلے میں پہلے ہی بہت تاخیر ہوچکی ہے اس لیے بریت کی درخواست پر بحث کی جائے۔۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ کیس میں کوئی دم نہیں۔ ملزمہ پر فرد جرم لگ سکتا ہے نہ ہی سزا کا کوئی امکان ہے۔ 7ماہ میں 5لاکھ ڈالر کی رقم تو غیرقانونی ثابت نہ کر سکا۔ نہ ہی استغاثہ یہ ثابت کر سکا کہ ایان علی رقم کو غیرقانونی طور پر ملک سے باہر لے جارہی تھیں۔ ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی کے صدر نے اعتراض ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ سپر ماڈل کے گارڈز وکیلوں کا لباس پہن کر عدالت کیوں آتے ہیں تو وکیل صفائی نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ گارڈز نظر نہیں آئیں گے۔

مزیدخبریں