اسلام آباد ( طاہر نیاز، دی نیشن رپورٹ) اقوام متحدہ اور مغربی ممالک کی طرف سے تنقید کے پیش نظر پاکستان میں27جرائم پیشہ سزائے موت کے قوانین پر نظر ثانی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں 27جرائم میں سزائے موت دینے کیلئے قوانین موجود ہیں۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے پاکستانی نمائندہ نے وزارت خارجہ کو نومبر 2016میں رپورٹس ارسال کی تھیں جن میں پاکستان میں سزائے موت کے قوانین کے حوالے سے مغربی ممالک اوراقوام متحدہ کی تشویش کا ذکر تھا۔ مذکورہ رپورٹس کے حوالے سے وزارت خارجہ نے وزیر اعلیٰ کیلئے ایک سمری تیار کی ہے جس میں27جرائم پر سزائے موت کے قوانین کے سلسلے میں سفارشات درج ہیں تا کہ اس سزا کے وسعت کو محدود کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق دیگرممالک کی طرح 27جرائم میں سے بعض میں نوائے وقت کے بجائے عمر قید کی سزا متعارف کرائی جا سکتی ہے۔ وزارت خارجہ کی سفارشات کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کیلئے وزیر اعظم سے سفارش کی گئی ہے۔
سزائے موت/ نظر ثانی