سکھر(حسیب شیخ)اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ترمیم کے بعد نواز شریف پارٹی کے صدر تو بن گئے مگر وزیر اعظم نہیں بن سکتے قرضوں پر معیشت نہیں چلتی، جمہوریت اور اداروں میں استحکام سے معیشت بہتر ہوتی ہے، فوج، عدالتوں اور عام لوگوں کے لئے بھی احتساب کے ادارے ہیں تو میرے مطابق پارلیمنٹ میں بھی احتساب کا ادارہ ہونا چاہئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ موجودہ حالات کے مطابق دس سال تک نااہل شخص وزیر اعظم نہیں بن سکتا، احسن اقبال کچھ بھی کہیں، مگر واضح رہے کہ ہماری درآمد اور برآمد پہلے کہاں تھی اور اب کہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے مستحکم نہ ہونے سے بڑا نقصان ہوتا ہے، پارلیمنٹ میں پاس کی جانے والی ترمیم کے بعد بھی میاں نواز شریف کے وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار نہیں ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر عام آدمی کا حق بنتا ہے کہ معیشت پر بات کرے، پاک فوج اسٹیک ہولڈر ہے، اس کا بھی حق ہے اور اپوزیشن کا بھی حق ہے کہ معیشت کے بارے میں بات کرے، انہوں نے کہا کہ معیشت متاثر ہونے سے فوج بھی متاثر ہوتی ہے، کسی بھی ملک کی معیشت قرضوں پر نہیں چلتی، خورشید شاہ نے کہا کہ اداروں میں تصادم سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے، میں شروع سے ہی اداروں کے درمیان تصادم کے خلاف ہوں، اسحاق ڈار کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ استعفیٰ دینا ، نہ دینا ان کا اپنا فیصلہ ہے، اپوزیشن کا کام حکومت کی کمزوریوں کی نشاندہی کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ملیریا سے بچاؤ کے لئے کم بجٹ ہے، اس کو بڑھانے کی وزیر اعلیٰ سندھ سے سفارش کروں گا، سندھ میں انٹرنیشنل میچز نہ ہونا پی سی بی کی کمزوری ہے، کراچی میں انٹرنیشنل میچ کیوں نہیں ہوتے، یہ ہمیں بتایا جائے۔
خورشید شاہ