رائیونڈ نجی ہسپتال میں بچی کی ہلاکت ، فریقین کا کوئی کاررائی نہ کرنے کا فیصلہ

رائے ونڈ (نامہ نگار) گزشتہ روز سندر روڈ رائے ونڈ پرنجی ہسپتال میں ہلاک ہونے والا 8سالہ بچہ قمر ضیاء ڈاکٹر کی غفلت سے نہیں بلکہ والدین کی لاپرواہی سے موت کے منہ میں چلا گیا ،محکمہ صحت کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق بچے کو گلے کی شدید انفیکشن تھی ،غریب اور ان پڑھ والدین ہفتہ بھرکے دوران بچے کو کسی کوالیفائیڈ ڈاکٹر کو چیک کروانے یا ہسپتال لیجانے کی بجائے نیم حکیموں اور دم جھاڑے والوں سے علاج کرواتے رہے اور بیماری کے شدت اختیار کرجانے پر رائے ونڈ شکور ہسپتال میں لے آئے جہاں موجود ڈاکٹر عبدالشکور کھوکھر نے بچے کے خون کا ٹیسٹCBC لینے کیلئے خون کا نمونہ حاصل کیا اور ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار کرنے لگے اس سے قبل کہ ٹیسٹ کی رپورٹ آتی بچہ اللہ کو پیارا ہوگیا ۔اس موقع پر بچے کے والدین نے تحریری طور پر بیان دیا کہ ان کا بچہ اللہ کی رضا اسے فوت ہوا ہے جس میں کم از کم ہسپتال کے ڈاکٹر اور عملہ کا کوئی قصور شامل نہیں ہے ،اس طرح فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے سے انکار کردیا ،لہٰذا اس حوالے سے یہ وضاحت پبلک کی جاتی ہے کہ شکور ہسپتال میں بچے کی ہلاکت اتفاقی اور قدرتی حادثہ قرار پائی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن