سپریم کورٹ نے موبائل فون کارڈ اور ایزی لوڈ پر اضافی ٹیکس سے متعلق کیس میں پوسٹ پیڈ سروسز پر اضافی ٹیکس ختم کرتے ہوئے کیس کی سماعت چھ ماہ کے لئے ملتوی کردی۔ منگل کو سپریم کورٹ میں موبائل کمپنیز کی جانب سے زائد ٹیکس وصول کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے پوسٹ پیڈ پر بھی سروس چارجز ٹیکس ختم کر دیے۔ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ سروس چارجز ختم کرنے سے پنجاب کو ہر ماہ 2 ارب کا نقصان ہے۔چیف جسٹس نے سرزنش کی کہ اگر آپ غلط ٹیکس لے رہے تھے تو یہ نقصان نہیں؟ ایک آدمی 100 روپے کا لوڈ لیتا ہے تو صوبے کو رقم کیوں دی جائے۔ اس معاملے میں صوبہ کون سی سروس دے رہا ہے جو چارجز ملے۔انہوں نے دریافت کیا کہ تندور سے روٹی لے کر آنے والے کو روٹی کھانے پر بھی ٹیکس دینا ہوگا؟معاملے پر وفاق، بلوچستان اور پنجاب نے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی۔ سپریم کورٹ نے عبوری ریلیف جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ایک ماہ میں 1 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ جو کک بیک لیتے ہیں وہ کم کردیں ایک ارب سے فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لانچوں سے پیسے باہر بھیجنا بند کردیں۔ ریڑھی والے اور مزدوروں سے ٹیکس کاٹتے ہیں۔ اپنے صوبوں کی کرپشن روکیں۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ میں مقدمے پر مزید دلائل دینا چاہتا ہوں، جس پر چیف جسٹس نے کہا بعد میں سنیں گے۔عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔