اسلام آباد(نا مہ نگار/ نوائے وقت نیوز/ نوائے وقت رپورٹ) احتساب عدالت نے زرداری کو جیل سے ہسپتال منتقل کرنے سے متعلق درخواست مسترد کر دی ہے۔ جج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ دائر کردہ درخواست عدالتی دائرہ اختیار میں نہیں آتی، متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے۔ فیصلے میں عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی کہ میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں اقدامات کیے جائیں، عدالت کے پاس ہسپتال کو سب جیل قرار دینے کا اختیار نہیں ہے۔ جیل حکام ایگزیکٹو آڈر کے ذریعے ہسپتال کو سب جیل قرار دے سکتے ہیں۔ جیل سپرنٹڈنٹ تمام معاملات پر رپورٹ 22 اکتوبر کوعدالت میں پیش کرے۔ دوسری جانب پارک لین کیس میں آصف زرداری کے معاون سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ای سی پی جاوید حسین وعدہ معاف گواہ بن گئے۔ جاوید حسین کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ جاوید حسین سے مزید تفتیش کرنی ہے۔ عدالت نے نیب کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے ملزم جاوید حسین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دیدیا۔بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں الزام عائد کیا ہے کہ ریاست والد کی گرتی صحت کو میری پارٹی پر دباؤ بڑھانے کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ اگست سے کسی بھی فرد جرم کے بغیر قید، میرے والد ابھی تک طبی سہولیات کے منتظر ہیں۔ اگر خدانخواستہ میرے والد کو کچھ ہوا تو میں اس حکومت کو ذمہ دار سمجھوں گا۔ ان تمام اوچھے حکومتی ہتھکنڈوں کے باوجود ہم اپنے اصول اور جمہوری جدوجہد پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔