کراچی (نوائے وقت رپورٹ) بینک دولت پاکستان نے ڈالر کی چوری جیسے بیرون ملک منتقلی پر دہشتگردی اور منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹیٹ بنک نے تجارت سے متعلق قوانین پر فریم ورک تیار کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا مقصد فارن ایکسچینج کے غلط استعمال اورضیاع کو روکنا ہے، کیونکہ انڈر انوائسنگ یا اوور انوائسنگ کے ذریعے رقم کی غیر قانونی منتقلی ہوتی ہے۔ اسٹیٹ بنک نے قرار دیا ہے کہ تجارت کی آڑ میں ڈالر کی چوری جیسے بیرون ملک منتقلی، دراصل منی لانڈرنگ ہے۔ فریم ورک کی خلاف ورزی کرنے والوں پر منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کے مقدمات درج ہونگے۔ نئے فرم ورک کے تحت صارفین کیلئے تجارتی مال کی مکمل مالیت درج کرانا لازم ہوگا۔ تجارتی سامان میں کمی بیشی یا ردوبدل قانوناً جرم تصور ہوگا۔ صارفین کو تجارتی سامان کی مکمل تفصیلات بینک میں جمع کرانا ہوں گی۔ تمام بینکس اپنے صارفین کو نئے قوانین پر آگاہی فراہم کریں۔