کراچی (اسٹاف رپورٹر)گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان صوبہ میں ایک نیا شہر آباد کرنے کا عز م رکھتے ہیں اس ضمن میں صوبائی حکومت کے ایک ایک تحفظ کو دور کیا جائے گا وزیر اعظم کی جانب سے یقین دلاتاہوں کہ ہم ان کے تحفظات کو دور کئے بغیر ان جزیروں میں کوئی بھی کام نہیں کریں گے، ہم مل کر ساتھ چلنا چاہتے ہیں جو بھی ان کے تحفظات ہیں چاہے وہ صدارتی آرڈیننس ہو یا ماحولیات کا معاملہ یا لوگوں کو روزگار کی فراہمی کا مسئلہ اس پر بات کرنے، کسی کے پاس بھی جانے کے لئے تیار ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنرہاس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ گورنرسندھ نے مزید کہا کہ بنڈل آ ئی لینڈ کے ورثہ کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سمندری اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بنڈل آئی لینڈ پاکستان کا پہلا گرین آ ئی لینڈ ہوگا جہاں استعمال ہونے والے تمام عناصر ماحول دوست ہوں گے،جزیروں کے پودوں کو ایک جامع ماحولیاتی حکمت عملی کے تحت محفوظ رکھا جائے گا اس علاقے میں آنے والے کچرے اور آلودہ پانی کو ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعہ صاف کیا جائے گا ۔ انہوںنے کہا کہ بنڈل جزیرہ سے حاصل ہونے والی تمام رقم سندھ میں سرمایہ کاری کے لئے فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بنڈل جزیرہ معیشت اور پاکستان کی خوشحالی کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگاہم ملائیشیا ، سری لنکا اور چین کے اس طرح کے ماڈلز کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جزیروں کو ترقی دینے کے لئے کام ہورہا ہے چین نے گلوبل سٹی بنائی ہے، ملائیشیا نے فاریسٹ سٹی بنائی ہے ، سری لنکا نے پورٹ سٹی بنائی ہے چین میں 300 ارب کی سرمایہ کاری، جبکہ سری لنکا کی پورٹ سٹی جوکہ 1000ایکڑ پر ہے جہاں 14 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنڈل کارقبہ 8000 ایکڑ ہے اور یہاں 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 8ہزار ایکٹر پر مشتمل شہر بنے گا اس سے صوبہ کو بے پناہ فائدہ حاصل ہوگا کیونکہ اس کی تمام آمدنی صوبہ کو حاصل ہوگی اس منصوبہ سے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو روزگار حاصل ہوگا جس میں ہر شعبہ کے افراد شامل ہوں گے اس منصوبہ سے ہمارا تخمینہ 50 ارب ڈالرز کا ہے لیکن امید ہے کہ اس سے کہیں زیادہ سرمایہ کاری ہو سکتی ہے، چین اور ملائیشیاسمیت کئی ممالک اس منصوبہ میں اپنی بھرپور دلچسپی ظاہر کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ماحولیات پر بہت کام کررہے ہیں وہ اس کے برعکس کوئی بھی اقدام اٹھانے کا تصور بھی نہیں کرسکتے ہیں آج پوری دنیا تسلیم کررہی ہے کہ عمران خان ماحول دوست وزیراعظم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس جزیرہ میں شہر آباد کرنے کا مقصد ذرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانا ہے تاکہ پاکستان کو اس سے مددمل سکے ، یقین دلاتے ہیں یہ جزیرہ صوبہ کا ہے اور صوبہ کا ہی رہے گا اور اس سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی بھی صوبہ کو ہی حاصل ہوگی ۔ صدارتی آردیننس کی واپسی کے سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ آرڈیننس کی کچھ شقوں پر اگر سندھ حکومت ، سول سوسائٹی اور ماحولیاتی تنظیموں کو اعتراض ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ مہنگائی کنٹرول کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اس لئے سندھ حکومت کو اپنے تمام وسائل اور اختیارات کو بروئے کار لاکر اس ضمن میں اقدامات کرنا چاہئیں۔ شہر میں انفرا اسٹرکچر بہتر کئے بغیر نئے شہر بسانے کے سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے کراچی کے لئے 111 ارب کے پیکج کا اعلان کیا ہے جس پر ہفتہ وار بنیادوں پر وزیر اعلی کی سربراہی میں قائم کمیٹی کے اجلاس کئے جارہے ہیں ۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ کے فور پر واپڈا فزیبلیٹی جائزہ لے رہی ہے جس کے بعد اس منصوبہ پر فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے ذریعہ کام کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے نزدیک جو اس منصوبہ کی مخالفت کرے گا وہ سندھ کی تعمیر و ترقی نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ صوبہ سندھ کے فرزند ہیں اور اس صوبہ کی تعمیر وترقی کے لئے سب کچھ کرنے کو تیار ہیں صرف اس لئے تاکہ نہ صرف صوبہ خوشحال ہو بلکہ اس کے عوام کا معیار زندگی بھی بہتر بنایا جاسکے۔ FATF کے اجلاس کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ انشااللہ پاکستان گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا کیونکہ حکومت نے اس ضمن میں عائد تمام شرائط کو پورا کردیا ہے۔