یوم شہادت قائد ملت لیاقت علی خانؒ

Oct 16, 2020 | 11:06

ویب ڈیسک
یوم شہادت قائد ملت لیاقت علی خانؒ
یوم شہادت قائد ملت لیاقت علی خانؒ
یوم شہادت قائد ملت لیاقت علی خانؒ
یوم شہادت قائد ملت لیاقت علی خانؒ
یوم شہادت قائد ملت لیاقت علی خانؒ

نوابزادہ لیاقت علی خان پاکستان کے پہلے وزیراعظم اور پاکستان کاپہلاسیاسی قتل۔پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی آج 69ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔نوابزادہ لیاقت علی خان کوسولہ اکتوبرانیس سواکیاون کوراولپنڈی کے لیاقت باغ میں گولی مارکرشہید کردیاگیا تھا۔

سولہ اکتوبر انیس سو اکیاون کے دن قائد ملت لیاقت علی خان شام کو تقریباً پونے چار بجے کمپنی باغ راولپنڈی میں ایک جلسے سے خطاب کرنے کے لیے پہنچے جہاں ہزاروں افراد ان کی تقریر سننے کے لیے پہلے سے ہی جلسہ گاہ میں موجود تھے۔ تلاوت کلام پاک کے بعد نوابزادہ لیاقت علی خان خطاب کے لیئے ڈائس پر پہنچ کر ابھی برادران ملت کے الفاظ ہی اپنی زبان سے ادا کیے تھے کہ سید اکبر نامی شخص نے ان پر ریوالور سے گولیاں برسانا شروع کردیں۔ دو گولیاں وزیر اعظم پاکستان کے سینے میں اترگئیں اور وہ ڈائس پر گرگئے۔ وزیر اعظم کو فوری طور پر فوجی ہسپتال پہنچایا گیا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔

قائد ملت لیاقت علی خان کے آخری الفاظ تھے ’’خدا پاکستان کی حفاظت کرے‘‘۔ شہید ملت لیاقت علی خان کے قاتل سید اکبر کو پولیس کے ایک سب انسپکٹر محمد شاہ نے گولیوں مار کر ہلاک کردیا اور یوں شہید ملت کے قتل کا راز ہمیشہ کے لیے راز ہی بن کر رہ گیا۔ اگلے روز 17 اکتوبر 1951ءکو شہید ملت لیاقت علی خان کو قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کے احاطے میں دفن کردیا گیا۔ حکومت پاکستان نے شہید ملت کے قتل کے اسباب کی تحقیقات کے لیے دو خصوصی کمیشن بھی تشکیل دیے مگر وہ دونوں کمیشن بھی سوائے اس کے کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے کہ لیاقت علی خان کا قتل سید اکبر کا انفرادی فعل تھا۔

پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان یکم اکتوبر 1895ء کو کرنال کے ایک متمول گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے 1918ء میں بی اے کا امتحان پاس کیا اور 1922ء میں انگلستان سے قانون کی ڈگری حاصل کی، جبکہ وطن واپسی کے بعد انہوں نے سیاست میں فعال حصہ لینا شروع کیا اور 1926ء میں وہ یو پی کی اسمبلی کے رکن منتخب ہوگئے۔

خان لیاقت علی خان 1933 ء میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور 1937ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کے جنرل سیکریٹری مقرر ہوگئے، جبکہ قائداعظم محمد علی جناح انہیں اپنا دست راست کہا کرتے تھے۔ 1946ء میں جب ہندوستان کی ایک عبوری کابینہ قائم کی گئی تو وہ اس میں وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز ہوئے۔ اس وزارت کے اہتمام میں انہوں نے ایک شاندار بجٹ پیش کیا جسے غریب کا بجٹ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔قیام پاکستان کے بعد لیاقت علی خان اس نئی مملکت کے پہلے وزیراعظم منتخب ہوئے۔

مزیدخبریں