آج سینٹ کو بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث عالمی کساد بازاری کے باوجود موجودہ مالی سال کے دوران ملک کی معاشی شرح نمو دوفیصد رہنے کا امکان ہے۔
وقفہ سوالات کے دوران صنعتوں کے وزیر حماد اظہر نےایوان کو بتایا کہ وبا کے پیش نظر حکومت نے بارہ سو چالیس ارب روپے کے امدادی پیکیج کااعلان کیا جس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سمیت مختلف شعبوں کو ضروری معاونت فراہم کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ترسیلات زد میں بیس فیصد اضافے کے ساتھ معاشی اشاریے گزشتہ برس کے مقابلے میں مثبت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کو اب قابل دست انداز ی جرم قراردیاگیا ہے انہوں نے اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں ہماری کارکردگی کا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے آئندہ اجلاس میں اعتراف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کےلائحہ عمل کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
جبکہ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت علی محمد نے ایک توجہ دلاو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ حکومت کی یہ کوشش ہےکہ عوام کےلئے معیاری ادویات کی معقول نرخوں پر دستیابی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں 94 ادویات کی قیمتیں معقول بنائی گئی ہیں تاکہ دواسازی کی صنعت کےلئے ان کی تیاری یقینی بنائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ دوا سازی کی صنعت متعلقہ وزارت کی منظوری کے بغیر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرسکتی۔
قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے سینٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور ملک میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہا ر کیا۔ پارلیمانی امور کے مشیر بابر اعوان نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کنٹرول لائن پر کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بھارت خطے میں خطرناک کھیل، کھیل رہا ہے جس سے نہ صرف علاقائی امن و سلامتی بلکہ دنیا کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنی سکیورٹی فورسزپر فخر ہے جو ملک کی سلامتی کےلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہی ہیں۔
ایوان میں آج دو قراردادیں بھی منظو ر کی گئیں جن میں سابق سینیٹروں سید قربا ن علی شاہ اور حضرت حمید الدین سیالوی کےانتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہارکیاگیا۔ قراردادوں میں مرحومین کے لئے مغفرت کی دعاکرتےہوئے کہاگیا کہ دونوں سینیٹروں کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
قبل ازیں اجلاس کے آغاز پر ایوان میں اورماڑہ اور وزیرستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں اور کراچی میں قتل ہونے والے عالم دین مولانا عادل کےلئےفاتحہ خوانی کی گئی۔ ایوان نے پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کےلئے بھی فاتحہ خوانی کی جنہیں 1951 میں آج ہی کے دن شہید کیاگیا تھا۔