اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی حکومت ملکی ترقی اور اصلاحات کے لیے پرعزم ہے۔ تمام شعبوں میں اصلاحات کی جارہی ہیں جن میں خاص کر ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو بڑھانے، زراعت کو جدید بنانے، صنعت کو جدید بنانے اور مارکیٹ کی مسابقت کے ذریعے برآمدات بڑھانا شامل ہیں۔ حکومت آئی ٹی سیکٹر کی بہتری کیلئے بھی جامع اقدامات اٹھا رہی ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں سفارت خانہ اور آئی بی اے کراچی کے تعاون سے پاکستان کی معیشت کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ریاست مدینہ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے ملک کو خود کفیل اور خوشحال بنانے کیلئے تمام تر اقدامات کیے جارہے ہیں۔ سفیر پاکستان ڈاکٹر اسد مجید خان نے افتتاحی کلمات میں دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیر خزانہ شوکت ترین سے واشنگٹن میں امریکن اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ڈونلڈ لو نے پاکستانی سفارتخانہ میں ملاقات کی۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد اور پائیدار تعلقات چاہتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے امریکہ کے ساتھ بہتر دو طرفہ تعلقات خاص کر سرمایہ کاری اور تجارتی روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ غیر ملکی و بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے کاروبار اور سرمایہ کاری کو بہتر اور آسان بنانے کے لیے تمام تر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پاکستان اپنی حمایت جاری رکھے گا۔ بین الاقوامی برادری افغان عوام کی مدد کرے کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوگا تو افغانستان میں انسانی بحران کا خدشہ ہے۔ اسسٹنٹ سیکرٹری ڈونلڈ لو نے پاکستان میں موجودہ حکومت کی معاشی اصلاحات کے عزم کو سراہا۔ ڈونلڈ لو نے بھی پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات بالاخصوص زیادہ سے زیادہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے واشنگٹن میں سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الاجدان سے ورچوئل میٹنگ کی‘ جس میں پاک سعودی عرب معاشی تعاون بڑھانے کے امور پر بات چیت کی گئی۔