نظام مصطفی کا مطالبہ کرنیوالوں کو اپنے گھروں سے ابتداء کرنا ہوگی : طاہر اشرفی 

Oct 16, 2021

لاہور (خصوصی نامہ نگار) ملک بھر میں اقلیتوں اور عورتوں کے حقوق پر جمعۃ المبارک کے خطبات، اسلام غیر مسلموں اور عورتوں کے حقوق کا محافظ ہے، اسلام میں جبر کا کوئی تصور نہیں ہے ، اگر کسی کو جبراً مسلمان بنانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے سخت ترین سزا دینی چاہیے ، مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست اپنے گھروں میں بنانی ہو گی ، عشق اور غلامی مصطفیٰ  کا تقاضہ ہے کہ جھوٹ ، ملاوٹ ، رشوت اور انسانوں کے حقوق کی حق تلفی سے باز رہیں، لڑکے والے بہو سے جہیز نہ لیں، فوتگی پر میت کے اہل خانہ پر کھانے کا بوجھ نہ بنائیں،  یہ بات پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر ملک بھر میں اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی۔ لاہور گرینڈ جامعہ مسجد بحریہ ٹاؤن میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام غیر مسلموں اور عورتوں کے حقوق کا محافظ ہے، اسلام میں جبر کا کوئی تصور نہیں ہے۔ آقا علیہ الصلوٰۃ السلام سے عشق کا تقاضہ ہے کہ جھوٹ، ملاوٹ، رشوت، پڑوسیوں کے حقوق، یتیموں کا خیال، غریبوں کا خیال اور انسانوں کے حقوق کی حق تلفی سے باز رہیں، بیٹیوں کے ماتھے پر بوسہ دینا سنت مصطفیٰ ہے، ہماری زندگی، موت، اٹھنا، بیٹھناآقا علیہ الصلوٰۃ السلام کے حکم کے تابع ہو ، بیٹی رحمت ہے زحمت نہیں، بیٹیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔  سیرت کانفرنس کے بعد ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اسلام عورتوں کے حقوق کا محافظ ہے ، عورتوں کو وراثت میں حق نہ دینا اور تعلیم سے محروم رکھنا غیر شرعی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام مصطفیٰ کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والوں کو اپنے گھروں سے آغاز کرنا ہو گا، پڑوسی اور یتیموں کے حقوق کا خیال رکھیں۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ استخارہ کا حکم رسول اکرم نے دیا ہے ، جنات انسانوں کے تابع ہیں، انسانوں سے افضل نہیں ، سیاسی قائدین کو عقائد پر تنقید نہیں کرنی چاہیے۔

مزیدخبریں