اسلام آباد (عترت جعفری) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین جو وزیر کی حیثیت سے اس وقت آئی ایم ایف اور عالمی بنک سے مذاکرات میں مصروف ہیں‘ مشیر خزانہ بن کر وپن واپس آئیں گے‘ اور اپنے بہت سے اختیارات کھو چکے ہوں گے۔ جن میں ای سی سی‘ این ایف سی جیسی اہم کیمٹیوں کی صدارت بھی شامل ہے۔ وزیر خزانہ کی حیثیت سے ان کی میعاد 17 اکتوبر کو مکمل ہو جائے گی۔ اس سے قبل ان کی مشیر کی حیثیت سے تعیناتی کو نوٹیفکیشن ہونا ضروری ہے۔ وزیراعظم کیلئے پانچ ایسے مشیر مقرر کرنے کی گنجائش موجود ہے جو منتخب ایوان کے اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں۔ اگرچہ پی ٹی آئی کے ذرائع کہتے ہیں کہ ان کو سینیٹر منتخب کرایا جائے گا۔ قرائن بتا رہے ہیں کہ ان کے مشیر کے منصب پر رہنے کی میعاد طوالت اختیار کر سکتی ہے۔ اپنی وزارتوں اور ڈویژن کو چلانے میں کوئی مشکل نہیں آتی۔ ان کی مشیر کی حیثیت سے تقرری اب کسی بھی وقت ہو جائے گی۔ تاہم نوٹیفکیشن17 اگست سے قبل جاری کرنا ہوگا۔ وزیراعظم کو خود اجلاسوں کی صدارت کرنا پڑے گی یا کسی وفاقی وزیر کو کمیٹیوں کی ذمہ داری دینا ہوگی۔