احساس پروگرام کے تین چوتھائی سے زائد فوائد دیہی خواتین کو فراہم : ثانیہ نشتر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)دیہی خواتین کے عالمی دن پر معاون خصوصی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بیان میں کہا ہے کہ احساس پروگرام کے تین چوتھائی سے زائد فوائد دیہی خواتین اور لڑکیوں کو "احساس 50÷+ خواتین اور لڑکیوں کے لیے فوائد کی پالیسی" کے تحت فراہم کئے جاتے ہیں۔ یکم مئی 2021 کو جاری ہونے والی "مزدور کا احساس رپورٹ" ملک بھرمیں دیہی خواتین اور گھریلو ملازمین کے کام کا اعتراف کرتی ہے۔احساس کے نیشنل  پاورٹی گریجویشن اقدام کا مقصد غریب گھرانوں خاص طور پر دیہی خواتین کو غربت سے باہر نکالنا اور انہیں معاشی اور سماجی خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ جولائی 2019 میں شروع کیا جانے  والااس  اقدام  کا  مقصد احساس بلاسود  قرضوں  کے  تحت چار سالوں میں 14.7 ملین غریب  افراد  کی  مالی    معاونت  کرنا  ہیجن میں سے نصف  ابادی خواتین ہیں۔اضلاع    میں  اب تک 1.4 ملین سود سے پاک چھوٹے کاروباری قرضوں میں سے 46 فیصد  قرضے دیہی خواتین کو گئے ہیں ۔ یہ پروگرام دور دراز علاقوں میں خواتین کی سماجی و معاشی  حالات  کو  بہتر  بنا  رہا  ہے  ۔یہ  پروگرام  ان  خواتین  کو چھوٹے  کاروبار، مویشیوں ، پولٹری اور فش فارمنگ ، زراعت ، ٹیلرنگ ، کڑھائی اور   بیوٹی  پارلرکا  کام  کرنے کے لیے ان کی مالی مدد کرتا ہے۔احساس پالیسی فریم ورک اور حکمت عملی واضح طور پر زراعت   کے  شعبے  سے  منسلک دیہی خواتین کے کام کا  اعتراف کرتی ہے۔ 1.4 ملین افراد کو غربت سے نکالنے کے قابل بناتے ہوئے ، 4 سالہ احساس امدن پروگرام کے تحت دیہی خواتین کے لیے 60 فیصد چھوٹے معاش کے اثاثے مختص کیے گئے ہیں۔ 15 ارب  روپے  کا پروگرام چاروں صوبوں کے 23 غریب اضلاع کی 388 دیہی یونین کونسلوں میں کام کر رہا  ہے۔احساس امدان کے اثاثوں میں مویشی (بکریاں ، گائیں ، بھینسیں اور پولٹری) ، زرعی آلات ، آٹو رکشوں کے  پرزے ،کاٹن جننگ مشینیں اور چھوٹی  دکانوں اور کاروباری اداروں کے لیے سامان شامل ہیں۔احساس کفالت کیش ٹرانسفر پروگرام اور احساس  سیونگ  والٹس(ون ویمن ون اکاونٹ فنانشل انکلوڑن انیشیٹو) کی تمام 80 لاکھ مستحقین خواتین ہیں۔

ای پیپر دی نیشن