کراچی (نیوز رپورٹر ) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اگر مخلص ہے توسندھ سے کوٹہ سسٹم ختم کرنے کا اعلان کرے۔ایسامحسوس ہوتا ہے کہ سندھ میں نوکریوں کی طرح پروفیشنل کالجز کی سیٹوں کی بھی سیل لگے گی۔ میڈیکل اور انجینئرنگ کوکوٹہ سسٹم اور اہل اقتدار کی ہوس سے بچانا ضروری ہے۔سندھ میں تعلیمی معیار تباہ کر کے صوبے سے دشمنی کی جا رہی ہے۔ پاکستان میڈیکل کونسل سے علیحدگی کے بعد یہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کو بھی صوبائی سطح پر لے آئیں گے۔ پاسبان عوامی حقوق کے تحفط کا مشن جاری رکھے گی۔ تعلیم کے خلاف ظلمپر احتجاج کرتے ہیں۔ کوٹہ سسٹم سے تعلیم کی بربادی سے پیپلز پارٹی کا دل نہیں بھرا ہے، یہ سندھ کے عوام کو پتھروں کے دور میں لے کر جانا چاہتے ہیں۔تعلیم پر شب خون مارنا پیپلز پارٹی کا پرانا وطیرہ ہے۔ یہ عوام کو دانستہ جاہل اور اپنا دست نگر رکھنا چاہتے ہیں۔مراد علی شاہ کراچی کی انجینئرنگ اور میڈیکل کی سیٹ کو للچائی ہوئی نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔اٹھارویں ترمیم کے بعد جب سے تعلیم کا معاملہ صوبوں کے ہاتھ میں آیا ہے دوسرے صوبوں میں تعلیم کا معیار بہتر ہو رہا ہے جب کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی مفاد پرستی کی وجہ سے تعلیم مسلسل مفاد پرستی کا شکار ہے۔ ایم ڈی کیٹ امتحانات میں بچوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا ازالہ کیا جائے۔ آئین پاکستان کے تحت طلباء کو میرٹ پر اعلی تعلیم کی سہولت ملنی چاہئیے۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری بیان میں سندھ حکومت کے وفاق پر ایم ڈی کیٹ امتحانات میں امتیازی سلوک کا الزام لگا کر ایم ڈی کیٹ کا امتحان خود لینے یا پرسنٹیج کم کرنے کے فیصلے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ آج کے دور میں ان پڑھ قوموں کے لئے کرہ ارض پر کوئی جگہ نہیںہے۔ تعلیم پر سمجھوتہ کرنے والی قوم کو اپنا وجود قائم رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ ایٹمی قوت کی حامل قوم کی تعلیمی میدان میں پسماندگی شرمناک ہے۔ اگر موجودہ نظام میں تعلیم کو تعصب اور کرپشن سے بچانا ممکن نہیں تو پھر موجودہ نظام کو لپیٹ دینا چاہئے۔ سندھ حکومت کسی بھی امتحان کو وجہ بنا کر تعلیمی نظام کو مزید برباد کرنے سے باز رہے ۔ پیپلز پارٹی کی سرپرستی میں کوٹہ سسٹم خاتمہ میں تاخیر اور نقل مافیا نے معیار تعلیم کو تباہ کر دیا ہے۔ دنیا میں پاکستان تعلیم کے انڈیکس میں تنزلی کا شکار ہے۔ گذشتہ تیس چالیس سالہ وڈیرہ شاہی اور آمرانہ حکومتوں نے عوام کو ہر قومی و عوامی ایشوز سے لاتعلقی اختیار کرنے کا عادی بنا دیا ہے جس کی وجہ سے تعلیم سمیت ہر شعبے میںکرپشن راج قائم ہو گیا ہے۔این ای ڈی اور آئی بی اے جیسے بڑے تعلیمی اداروںکی بربادی کے ساتھ ساتھ اب میڈیکل کالجز بھی پیپلز پارٹی سرکار کے نشانے پر ہیں۔ غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہمارا تعلیمی سیکٹر پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے ۔پاسبان کسی کو بھی سندھ کے نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلنے نہیں دے گی
الطاف شکور