سعودی عرب میں کرونا کے اثرات میں کمی کے بعد عالمی وبا کے حوالے سے اختیار کردہ ضوابط میں بتدریج نرمی لانے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کھلے مقامات پر ماسک پہننے کی پابندی ختم کر دی ہے۔سعودی عرب کی پریس ایجنسی نے وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مملکت میں کرونا ویکسیی نیشن کی کامیاب مہم، متاثرین کی تعداد میں نمایاں کمی اور وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ سفارشات کی روشنی میں 17 اکتوبر 2021 سے صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر میں نرمی کی منظوری دی گئی ہے۔ اس ضمن میں پبلک مقامات پرماسک پہننے کی پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ذرائع نے واضح کیا کہ اب کھلی جگہوں پر ماسک پہننے کی پابند نہیں ہے- تاہم بند مقامات پر ماسک پہننے کی پابندی برقرار ہے۔ذرائع نے نشاندہی کی کہ احتیاطی تدابیر ان لوگوں کے لیے نرم کی گئی ہیں جو کووڈ۔ ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا چکے ہیں۔مسجد حرام میں پوری گنجائش کے تحت نمازیوں کو عبادت کی اجازت ہو گی تاہم نمازیوں اور زائرین کو تمام اوقات میں مسجد حرام کی حدود میں ماسک پہننا ہو گا۔ اس کے علاوہ انہیںاعتمرنا اور توکلنا میں سے کسی ایپ کے ذریعے اپنی رجسٹریشن کرانا ہو گی تاکہ وہ ایک ہی وقت میں موجودہ تعداد ہوتے ہوئے عمرہ ادا کر سکیں۔مسجد نبویﷺ کی مکمل گنجائش کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم مسجد نبویﷺ کے تمام حصوں میں ماسک پہننا، اعتمرنا اور توکلنا ایپس کے ذریعے اپنی رجسٹریشن کرانا ہو گی۔دو خوراکیں لگوانے والے تمام افراد کے لیے پبلک مقامات مساجد، ریستورانوں، سینیما گھروں اور ٹرانسپورٹ سروسز میں سماجی دوری کے پروٹوکول پر عمل درآمد کی پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے۔تمام شادی ہالز میں شادی بیاہ کی اجازت دی گئی ہے اور اس سلسلے میں مہمانوں کی تعداد کی کوئی قید نہیں۔