اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ذریعہ ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں مزید دو کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گزشتہ پانچ سال سے بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قیدکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما الطاف احمد شاہ کی غیر انسانی حراستی موت کی فوری تحقیقات کر کے اس میں ملوث تمام ذمہ داروں کا محاسبہ کرے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے اپنی پریس بریفنگ میں کہا کہ اسلام آباد میں بھارت کے ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے بھارتی حکومت کی دانستہ لاپرواہی اور انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزی کی وجہ سے الطاف احمد شاہ کی موت پر پاکستان کے شدید احتجاج سے آگاہ کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ حریت رہنماو¿ں اور کشمیریوں کو دبانے اور ان پر مظالم ڈھانے کی بھارت کی منظم مہم کا حصہ ہے۔ حالیہ ہندو تہواروں کے دوران بھارت میں ہندوتوا انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف تشدد کے تازہ ترین واقعات انتہائی تشویشناک ہیں، یہ بڑھتی ہوئی بھارتی دہشت گردی کا ایک اور مظہر ہے جس نے بھارتی سماج کو سخت متاثرکر رکھا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سیکا کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آذربائیجان، بیلاروس، قازقستان، تاجکستان اور ازبکستان کے صدور سے ملاقاتیں اور دیگر رہنماو¿ں سے بات چیت کی۔ وزیراعظم نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پر بھی بات کی۔ سیکا کے رکن ممالک نے ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہولناک سیلاب کا سامنا کرنے والے پاکستان کے عوام اور حکومت کے ساتھ یکجہتی کا بھی اظہار کیا، ترجمان نے کہا کہ اس سے قبل وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 6 اور 7 اکتوبر کو جرمنی کا سرکاری دورہ کیا۔ جرمن ہم منصب کے ساتھ وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت اور پریس بریفنگ میں دو طرفہ تعاون کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر اور افغانستان سمیت علاقائی اور عالمی مسائل کے تمام مسائل کا احاطہ کیا گیا۔
دفتر خارجہ