کلرسیداں(اکرام الحق قریشی)سابق وزیراعظم شا ہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کسی کے کندھے ا قتدار میں آنے کا کوئی فائدہ نہیں شہبازشریف کی سو لہ ماہ کی حکومت میں نوازشریف سے زیادتی کے ازا لہ کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش ہی نہیں کی گئی ۔موجودہ حالا ت میں انتخابات مسائل کا حل ثابت نہیں ہوسکیں گے صرف چھ افراد ہی مل بیٹھ کر مسائل کے حل کے لیئے کوئی مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں تو بہتری کی امید رکھی جاسکتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملکی نظام بہتر چل رھا تھا ترقی کا پہیہ درست سمت میں گھوم رھا تھا کہ نوازشریف کو اقتدار سے الگ کرکے ترقی کی رفتار کو بریکیں لگوائی گئیں نوازشریف کو سزا سنائی گئی تھی وہ پے رول پر علاج کے لیئے باہر گئے تھے بظاہر انہیں واپسی پر خود کو سرینڈر کرنا پڑے گا جس کے بعد عدالت کو کسی بھی فیصلے کا اختیار ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں انتخابات سے کچھ حاصل نہ ہو گا آج اگر الیکشن ہوتے ہیں تو پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ مسلم لیگ ن ملک بھر سے پچاس نشستیں بھی نہیں جیت سکتی اور پی ٹی آئی کی اس کامیابی میں عمران خان کا کوئی کردار نہیں بلکہ اس کی وجہ شہباز شریف کی سولہ ماہ کی حکومت ہے ؟ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ لندن میں نوازشریف کو تمام تر صورتحال اور تحفظات سے آگاہ کردیا ہے فیصلوں کا اختیار بھی نوازشریف کو ہی ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے نوائے وقت کے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک کو بہتر سمت دینے کے لیئے میاں نوازشریف،عمران خان،آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان،آرمی چیف اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ایک پیج پر ہونا پڑے گا۔ اس کے سوا ملکی بہتری کی کسی بھی دوسرے ذریعے سے کوئی کوشش کامیاب ہو سکتی ہے نہ ہی اس سے کوئی امید رکھی جا سکتی ہے۔انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ میاں نوازشریف 21 اکتوبر کو وطن لوٹیں گے تو ان کا جواب تھا کہ بظاہر میاں صاحب وطن واپس آ رہے ہیں اگر وہ کسی وجہ سے نہیں آتے تو پھر مسلم لیگ ن کے پاس تو کچھ بھی نہیں بچے گا ۔