فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) ایشیئن ڈویلپمنٹ بنک کے وفد نے پروگرام آفیسر نوریکو ساٹو کے زیر قیادت زرعی یونیوررسٹی فیصل آباد کا دورہ کیا اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں ، ڈینز اینڈ ڈائریکٹرز کے ساتھ ملاقات کی ۔ اجلاس میں زرعی مسائل، میکانائزیشن ، پانی اور بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے غذائی استحکام کے حوالے سے تجاویز اور اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا ۔نوریکو ساٹو نے کہا کہ پاکستان کا شمار ایشیئن ڈویلپمنٹ بنک کے بانی اراکین میں ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایشیئن ڈویلپمنٹ بنک (اے۔ ڈی ۔بی) پاکستان سمیت مختلف اراکین ممالک میں زراعت میںجدید رحجانات اور میکانائزیشن کو فروغ دینے کے لئے نئے پراجیکٹ کا اجراءکر رہاہے تاکہ زراعت کو سائنسی خطوط پر استوار کرنے کے لئے غذائی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میکانائزیشن اور دیگر زرعی شعبہ جات میں اے ۔ڈی۔ بی کے ساتھ تعاون کوفروغ دے۔ انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے زرعی میدان میں انقلابی اقدامات کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی یہ جامعہ زرعی خوشحالی میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اے۔ ڈی۔ بی کی پاکستان میں معاشی نظام کو بہتر بنانے ، غربت کے خاتمے اور خوشحالی کو پروان چڑھانے کے لئے پر عزمہے۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ اے۔ ڈی ۔بی کے زرعی میدان میں اقدامات قابل ستائش ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اے۔ڈی۔بی زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں سیڈ ٹیسٹنگ پلانٹ کے قیام میں معاونت فراہم کرے تاکہ معیاری بیج کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت اولین سطح پر گندم اور چاول کی فصلات کے لئے میکانائزیشن ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے تعاون سے گندم کی زیادہ پیداواریت کی حامل اقسام تیار کی جا رہی ہیں انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ زیادہ پیداوار اور قوت مدافعت رکھنے والی کپاس، گنا، سویا بین ، سرسوں، قینوا ، چیاو دیگر فصلات کی اقسام بھی تیار کی گئی ہیں جس کے زرعی خوشحالی میں مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں بین الاقوامی تعاون سے مرکز برائے اعلیٰ تعلیم ، پاک کوریا نیوٹریشن سینٹر، چائینیز کنفیوشس سینٹراور انٹرنیشنل سیڈ ٹیسٹنگ لیب کا قیام عمل میں آ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف زرعی اداروں کے مابین حائل دیواروں کو گراتے ہوئے مشترکہ کاوشوں کی راہ کو ہموار کرنا ہو گا۔وفد نے ہائی ٹیک لیب ، پرسیئن ایگری کلچر لیب ، فارم مشینری لیب و دیگر لیبارٹریز اور فیلڈ کا دورہ بھی کیا ۔ اجلاس میں پرو وائس چانسلر ڈاکٹر محمد سرور خاں ڈاکٹر جلال عارف، ڈاکٹر قمر بلال، ڈاکٹر فرزانہ رضوی، ڈاکٹر جعفر جسکانی، ڈاکٹر خالد مشتاق، ڈاکٹر اعجاز بھٹی ، ڈاکٹر محمد اعظم ،ڈاکٹر محمد ثاقب ، ڈاکٹر ندیم اکبر ، ڈاکٹر عرفان افضل ودیگر نے بھی شرکت کی۔