گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی )سابق صدرپی ایم اے گوجرانوالہ ڈاکٹر میاں زاہد محمود نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ کی آبادی اس وقت 60لاکھ ہے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال میں خاص طورپر غریب افرادکو طبی سہولیات مل رہی تھیں ۔ ٹراما سنٹر میں فوری ایمرجنسی ٹریٹمنٹ مل جاتا تھا۔ حالانکہ کہ 60لاکھ کی آبادی کے لئے یہ ہسپتال ناکافی تھا ،پھر بھی DownTownمیں ہونے کے باوجود یہ مریضوں کی دسترس میں تھا۔ایمرجنسی کی صورت میں مریض فوراہسپتال پہنچ جاتے تھے ۔پتہ نہیں مریضوں پر یہ ظلم کس کے کہنے پر کیا گیا، شہر سے 15کلومیٹر دور جنگل میں موجود ٹیچنگ ہسپتال میں ڈی ایچ کیو کا سارا عملہ اور مریض وہاں شفٹ کر ددئیے۔Revamping کے نام پر 4ماہ کیلئے بند ہونیوالے ڈی ایچ کیو کو ایک سال سے زیادہ عرصہ گزرنے چکا ہے ،متعدد بار ہسپتال کی واپس شفٹنگ کی تاریخیں دی گئیں مگر اسکے باوجود تاحال وہ شفٹ نہ ہو سکا جس کے باعث مریض ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔اکثر مریض راستے میں ہی بروقت طبی امداد فراہم نہ ملنے سے دم توڑ جاتے ہیں ۔ڈاکٹر میاں زاہد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ٹیچنگ ہسپتال شہر سے اتنی دور ہے کہ اگر رکشہ پر بھی جایا جائے تو آنے جانے کا کرایہ 15سو روپے لگ جاتاہے۔