نیویارک (این این آئی)پاکستان نے کشمیر پر بھارتی تسلط کو استعماریت کا بدترین مظہر قرار دیتے ہوئے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کو حل کرنے پر زور دیا۔ اقوام متحد ہ میں پاکستا ن کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے جنرل اسمبلی کی خصوصی سیاسی اور ڈی کالونائزیشن (فورتھ)کمیٹی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے تمام رکن ممالک اقوام متحدہ کے چارٹر کے پابند ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل کو فروغ دیں۔یہ بتاتے ہوئے کہ 1946 سے اب تک 80 سابقہ کالونیوں نے آزادی حاصل کی ہے، انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ایسے لوگ ہیں جو حق خود ارادیت سے محروم ہیں، ان میں مقبوضہ جموں کشمیر اور فلسطین کے لوگ شامل ہیں۔ اس تناظر میں انہوں نے مشرق وسطی میں دیرپا امن کے قیام کے لیے دو ریاستی حل کی وکالت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اسرائیل کی فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ اور لبنان کے خلاف جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے ۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل کے قتل عام اور بربریت سے فلسطینی عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کی جدوجہد کو ختم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر پر بھارتی قبضہ جدید دور کی استعماریت کا ایک اور بدترین مظہر ہے۔سفیر منیر اکرم نے کہا کہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 47 (1948) اور اس کے بعد کی کئی قراردادوں میں واضح طور پر تسلیم کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے اقوام متحدہ کےآزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے زیر اہتمام جموں و کشمیر کے حتمی اختیار کا فیصلہ اس کے عوام کے ذریعے کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ان قراردادوں کو بھارت اور پاکستان دونوں نے قبول کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت، دونوں فریق ان قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کے پابند ہیں ۔سفیر منیر اکرم نے کہا کہ 75 سالوں سے طاقت اور دھوکہ دہی کے ذریعے بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد سے گریز کیا ہے۔
پاکستان فلسطینی عوام ،لبنان کیخلاف جارحیت کی مذمت کرتا ہے،منیر اکرام
Oct 16, 2024