کشمیریوں کو دبانے کیلئے بھارتی عدلیہ کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا: حریت کانفرنس

 سری نگر(کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے میں ڈھائے جانے والے مظالم پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز ، پولیس اور این آئی اے اورایس آئی اے جیسے تحقیقاتی اداروں کے اہلکار حق خودارادیت کے جائز مطالبے کو دبانے کے لیے پورے علاقے میںمحاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اورگھروں پر چھاپوں کے دوران مسلسل بے گناہ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کی املاک پر قبضہ کر رہے ہیں۔جبکہ بھارتی سپریم کورٹ نے قانون ساز اسمبلی کے پانچ ارکان کی نامزدگی کے حوالے سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیار کو چیلنج کرنے والی درخواست سننے سے انکار کرتے ہوئے ایک بار پھر کھل کر بی جے پی کی زیر قیادت مودی حکومت کی طرفداری کی ہے۔ دوسری جانب  مقبوضہ  جموں وکشمیرمیں 60ہزارسے زائد ڈیلی ویجرز نے اپنی ملازمتوں کی مستقلی کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایمپلائز یونائیٹڈ فرنٹ کے بینر تلے احتجاجی مظاہرین نے عمر عبداللہ کی سربراہی میں آنے والی نئی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ انہیں ریگولرکرنے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر میر واعظ عمر فاروق نے بھارت میں مسلمانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان مسلسل خوف ودہشت کے ماحول میں جی رہے ہیں۔میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر کے علاقے خانیار میں شیخ عبدالقادر جیلانی کے مزار پر منعقدہ ایک اجتماع سے خطاب میں بھارت میں مسلمانوں کے قتل، انکے خلاف پائے جانے والے تعصب، بلڈوز مہم کے ذریعے ان کے گھروں اور مساجد کی مسمار ی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی امتیازی پالیسیاں بند کریں ۔

ای پیپر دی نیشن