فیصل آباد میں بچہ زیادتی کے بعد قتل، نعش کھیت سے برآمد

فیصل آباد ،میانوالی(نمائندہ خصوصی+نامہ نگار)  کمسن بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔ نعش کھیتوں سے مل گئی۔ سی پی او فیصل نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ تفصیل کے مطابق تھانہ صدر کے علاقہ 228 بوگنی والا ر ب کے رہائشی ظفر اقبال نے پولیس کو بتایا کہ گزشتہ شام اس کا سات سالہ بیٹا علی حسن ڈیرے کے باہر کھیل رہا تھا کہ اچانک غائب ہو گیا، جو تلاش کے باوجود نہ مل سکا۔ بعدازاں معلوم ہوا کہ اوباش ملزمان نواز، راشد اور شہباز پسران اسلم بچے کو اٹھا کر لے گئے ہیں۔ تلاش کے دوران اکمل شہزاد کے ڈیرے کے قریب کماد کی فصل سے نعش برآمد ہوئی۔ ملزمان فرار ہو گئے۔ مقتول بچے کے والد کی مدعیت میں 3 نامزد ملزموں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارنے شروع کر دیئے ہیں۔ سی پی او فیصل آباد نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی انویسٹیگیشن اور ایس پی اقبال ڈویژن سے رپورٹ طلب کر لی، اور پولیس کو حکم دیا کہ سفاک قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ دریں اثناء تھانہ روشن والا کے علاقہ 233 ر ب کے رہائشی آصف سعید کی تین سالہ بیٹی (ع) دکان سے چیز لینے گئی تو اوباش دکاندار حماد الدین بچی کو ورغلا کر دکان کے اندر لے گیا اور اسے زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ تھانہ گڑھ کے علاقہ 545 گ ب کی رہائشی شمیم بی بی کا بیٹا گلی میں کھیل رہا تھا کہ اوباش  علی حیدر بچے کو ورغلا کر اپنے گھر لے گیا۔ پولیس نے مقدمات درج کر کے ملزموں کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ این این آئی کے مطابق ٹنڈو محمد خان میں سی آئی اے تھانے کے ہیڈ محرر حمزہ سٹھیو نے مبینہ طور پر 18 سالہ لڑکے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تھانہ سٹی پر مقدمہ درج کرکے حمزہ سٹھیو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔نواحی علاقہ پپلاں میں بھی دکاندار نے 4 سالہ کمسن بچی کو نشانہ بنا دیا۔ شجر خان نامی شخص کی 4 سالہ کمسن بیٹی (الف) کو علی حمزہ نے دکان میں اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا، بچی کو باپ نے بسکٹ لینے دکان پر بھیجا تھا، متاثرہ بچی کے والد کی درخواست پر ملزم کے خلاف تھانہ پپلاں میں مقدمہ درج کر کے ملزم گرفتار کر لیا۔

ای پیپر دی نیشن