شنگھائی اجلاس میں غزہ پر بات ہونی چاہئے، شرکاء سفاکیت کی مذمت کریں : حافظ نعیم 

لاہور(خصوصی نامہ نگار )امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس میں مسئلہ فلسطین پر بات ہونی چاہیے۔ بھارت اسرائیل کی حمایت میں آئے تو تنہائی کا شکار ہو گا، تنظیم کے باقی ارکان یک زبان ہو کر غزہ میں سفاکیت کی مذمت کریں،  پی ٹی آئی ہو یا پشتون تحفظ موومنٹ، سیاسی جماعتوں کو آئین کے دائرے میں رہ کر آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے۔آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی، جے یو آئی اور تحریک تحفظ آئین پاکستان شق وار مطالعہ میں نہ پڑیں، جماعت اسلامی نے انھیںبارہا یہ تجویز دی ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کو کلی طور پر مسترد کریں۔ چیف جسٹس کے جانے کے بعد اس پر بحث ہو سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں انھوں نے رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی استقبالیہ تقریب سے خطاب اور ممبرسازی کیمپ کا افتتاح کیا۔ جاوید قصوری، محبوب الزماں بٹ بھی موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا  سندھ میں ہاری کارڈ جیسے نمائشی اقدامات کیے گئے۔ حکومت کے دعوے ہیں کہ مہنگائی کم ہو رہی ہے، مگر یہ مہنگائی صرف شہباز شریف کے لیے ہی کم ہو رہی ہے۔ حکومت آئی پی پیز کے کیپیسٹی چارجز ختم کر کے عوام کو بجلی میں ریلیف دے اور راولپنڈی معاہدہ کی پاسداری کرے۔  ممبرسازی مہم 31اکتوبر تک جاری رہے گی۔ انھوںنے کہا کہ فیصل آباد ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے تاہم تاجروں کے مطالبات کے باوجود مسائل حل نہیں ہوئے۔ تعلیمی نصاب بھی ڈیزائن کر رہے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن