اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+نمائندہ خصوصی) 26 ویں آئینی ترمیم پیش کرنے کیلئے وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کل 17 اکتوبر کو طلب کرلیے گئے۔ ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس 17 کے بجائے اب آج 16 اکتوبر کو ہوگا۔ اجلاس دن ساڑھے 12 بجے ہوگا تاہم پی ٹی آئی نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا امکان ہے۔ جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو شام 4 بجے بلانے کی سمری صدر کو ارسال کردی گئی ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ان کی جماعت آئینی ترامیم کے حوالے سے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔ تحریک انصاف آج کے اجلاس میں شریک نہیں ہو گی تاہم پی ٹی آئی نے خصوصی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کیا ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا تحریک انصاف کی قیادت اسلام آباد میں دستیاب نہ ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہو گی۔ ادھر پیپلزپارٹی نے 18اکتوبر کو آئینی ترامیم پر ووٹنگ کی مخالفت کردی۔ ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ حکومت آئینی ترامیم 18اکتوبر سے قبل یا بعد میں پارلیمنٹ میں پیش کرے۔ 18اکتوبر کو سانحہ کارساز کے باعث پی پی پی کی مرکزی قیادت حیدرآباد ریلی میں مصروف ہوگی۔ ذرائع نے بتایا کہ آئینی ترامیم 17اکتوبر کو پارلیمان میں پیش کی جاسکتی ہیں، اس سے قبل پی پی نے 13اکتوبر کو آئینی ترامیم لانے کی مخالفت کی تھی۔ وفاقی حکومت 13اکتوبر بروز اتوار کو قانون سازی کا ارادہ رکھتی تھی۔اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سینٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس جو کل 17 اکتوبر کو طلب کئے گئے ہیں جن میں اہم ائینی ترامیم منظور کی جائیں گی، خصوصی کمیٹی اجلاس میں پیپلز پارٹی، حکومت، جے یو آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں کی طرف سے پیش کیے جانے والے آئینی مسودات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم پیکج کو 25 اکتوبر سے پہلے منظور کر لیا جائے گا اور موثر کر دیا جائے گا۔