لاہور (نیوز رپورٹر) نجی کالج مبینہ زیادتی کیس میں وزیراعلی مریم نواز نے7رکنی اعلی اختیاراتی کمیٹی قائم کردی۔ چیف سیکرٹری خصوصی کمیٹی کے کنوینئر مقررکر دئیے گئے۔ سیکرٹری ہوم، ہائر ایجوکیشن، ہیلتھ، سپیشل ایجوکیشن اور دیگر سپیشل کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ کمیٹی زیادتی کیس کے شواہد اور فریقین کے بیانات قلم بند کرے گی۔ سپیشل کمیٹی واقعہ کے بارے میں پولیس کارروائی اور کالج انتظامیہ کے ریسپانس کا بھی جائزہ لے گی۔ تحقیقاتی کمیٹی کو 48گھنٹوں میں رپورٹ مرتب کرکے وزیر اعلی پنجاب کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مریم نواز نے دیہی خواتین کے عالمی دن پر پیغام میں کہا ہے کہ دیہی خواتین کی عظمت، قربانی اور انتھک محنت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ دیہی خواتین محنت، محبت، احساس ذمہ داری اور قربانی کی زندہ مثال ہیں۔ زرعی معیشت کے استحکام میں دیہی خواتین کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے ایل ڈی اے سے غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے بارے میں تفصیلات طلب کر لیں۔ وزیر اعلیٰ کی زیرصدارت خصوصی اجلاس میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں پر پلاٹ فائل بیچنے کی پابندی کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ ڈی جی ایل ڈی اے کو 15دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ لاہور میں روڈز کے گڑھے پر کرنے کیلئے ترقیاتی اداروں کو باہمی اشتراک کے ساتھ جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ایل ڈی اے ڈویلپمنٹ اور سی ایم انیشیٹو کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔ وزیراعلیٰ کو لاہور شاپ اینڈ ڈراپ ٹرام وے کے بارے میں بتایا گیا کہ 8.2کلومیٹر طویل ٹرام کلمہ چوک، مین بلیوارڈ، حسین چوک، ایم ایم عالم روڈ، منی مارکیٹ اور دیگر علاقوں سے گزرے گی۔ 5ٹرام بیک وقت چلائی جائیں گی۔ ہر سٹاپ پر ہر دو منٹ کے بعد ٹرام میسر ہو گی۔ کریم بلاک تا موٹر وے خصوصی روڈ کی تعمیر کے پراجیکٹ کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ داتا نگر فلائی اوور خستگی کے پیش نظر گرانے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایل ڈی اے روڈ نیٹ ورک ری سٹرکچرنگ پلان بھی پیش کیا گیا۔ دوسری جانب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کا انعقاد تاریخ ساز اقدام ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس خطے کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ محمد نواز شریف کے ویژن نے پاکستان کو عالمی تنہائی سے نکال کر ایک مضبوط سفارتی مقام دلایا۔ موثر ڈپلومیسی کیلئے وزیراعظم شہباز شریف نے انتھک محنت کی، خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس خطے کے ممالک کے لیے باہمی تعاون اور دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کا ایک سنہری موقع ہے۔ فورم پر موسمیاتی تبدیلی، معیشت، دہشت گردی اور انتہاپسندی جیسے اہم مسائل پر مشترکہ حکمت عملی اپنانے کا موقع ملے گا۔