اسلام آباد(خبرنگار) دیہی علاقے پنڈ سنگریال میں حاجی بشیر اور ملک دلدار کے قتل کی وجہ سے ان کے خاندانوں میں درینہ دشمنیاں چل رہی تھیں اور دونوں خاندان ایک دوسرے کے خلاف مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے اور اس وجہ سے دیگر گھرانوں میں بھی دشمنیاں پیدا ہو۔گئیں۔حاجی بشیر مرحوم کے بیٹے ملک یاسر پر ملک دلدار کے قتل کا الزام تھا اور وہ جیل میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہا ہیجبکہ حاجی بشیر کے قتل پر ملک دیدار حسین بھی جیل کاٹ چکا تھا اور جیل سے رہائی کے بعد حاجی بشیر کے بیٹے ملک یاسر پر الزام لگا کہ اس نے ملک دلدار کو قتل کرایا ۔دونوں خاندانوں میں دشمنی کی وجہ سے پنڈ سنگریال میں درجن سے زائد گھرانوں میں دشمنیاں پیدا ہو گئیں۔اس صورتحال میں لیگی رہنماوں سید ذیشان علی نقوی،ذکی شاہ ،ناظم شاہ،ضیغم شاہ ،ملک مہربان ،پیر غلام عباس شاہ،ملک فوجداد،وحید،ساجد شاہ و دیگر کی کوششوں سے ان خاندانوں کی درینہ دشمنیاں دوستیوں میں بدل گئیں اور حاجی بشیر مرحوم کے ورثاء ملک یاسر ملک ناصر اور ملک دیدار حسین کے ورثاء ملک محمد خان،ملک محمد احسان،ملک تیموردیدار،ملک سفطین حسین،ملک قمر زمان،ملک احسن غنی اور ملک صدام دامی کے درمیان صلح ہوئی اور قتل معاف کر دئیے ۔ڈیرہ شانی شاہ شاہ اللہ دتہ میں ہونے والی صلح کے موقع پر سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔