اسلام اباد (نمائند ہ خصوصی)چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ چیپٹر کے صدر سینیٹر نثار احمد کھوڑو سے صوبائی اسمبلی میں اہم ملاقات کی۔ملاقات کے دوران بی آئی ایس پی کو وسعت دینے، پروگرام تک غریب خواتین کی رسائی کو بہتر بنانے اور انہیں درپیش مسائل سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی گئی, اس موقع پر چیئرپرسن روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کو آگاہی اور تربیتی پروگراموں، یونین کونسلز کے ساتھ تعاون اور خواتین کی تنظیموں کو بااختیار بنانے کے لیے جاری کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے سندھ بھر میں غریب خواتین میں مالی خواندگی کو فروغ دینے، خاندانوں کی خود انحصاری اور قومی معیشت میں حصہ ڈالنے کے قابل بنانے کے پروگراموں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی، حکومت سندھ کے ساتھ مل کر، ہنر پر مبنی تربیت اور معاونت فراہم کرنے کے لیے مقامی یو نین کونسلوں اور خواتین ونگز کے ساتھ سرگرم عمل ہے۔ پروگرام کو درپیش چیلنجز کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے، چیئرپرسن روبینہ خالد نے مقامی کمیونٹیز میں بی آئی ایس پی کے فوائد کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے ماضی میں پروگرام پر کی جانے والی تنقیدوں کا تذکرہ بھی کیا اور انہیں جھوٹے پروپیگنڈے سے منسوب کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ سادہ لوح خواتین کو گمراہ کرنے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ چیئرپرسن خالد نے اعلی عہدیداروں کو مستقبل میں افراتفری کو روکنے کے لیے رجسٹریشن کے عمل کی نگرانی کی ہدایت بھی کی۔ ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں کی جانب سے بی آئی ایس پی کی توسیع اور سندھ بھر میں مستحقین کی بہتری کے لیے ہنر مندی کے اقدامات کے فروغ کے لیے مکمل حمایت کا وعدہ کیا۔ اجلاس میں خواتین تنظیم کی صدر شگفتہ جمالی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔قبل ازیں، چیئرپرسن روبینہ خالد کی صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی سے انکے دفتر میں ملاقات بھی ہوئی۔ملاقات کے دوران چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا حکومت سندھ کی جانب سے پیدائشی سرٹیفکیٹ کا فری میں اجراء کرنے کے فیصلے پر شکریہ ادا کیا اور انہیں آگاہ کیا کہ بی آئی ایس پی رجسٹرڈ مستحق خاندانوں کے بچوں کی فنی و تکنیکی تربیت کیلئے بینظیر اسکل ڈولپمنٹ پروگرام کا جلد آغاز کررہا ہے۔