غزہ میں زندہ جل جانے والے فلسطینی کی ویڈیو وائرل: شعبان الدلو کے نام سے شناخت

غزہ کی پٹی میں ایک ہسپتال کے صحن پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک فلسطینی نوجوان زندہ جل کر ہلاک ہو گیا۔ متوفی کی شناخت 20 سالہ شعبان الدلو کے نام سے ہوئی ہے جس کی زندگی کے آخری لمحات ایک دل دوز ویڈیو میں محفوظ ہو گئے۔پیر کی صبح شہدائے الاقصیٰ ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملہ ہوا جس سے جنگ سے بے گھر افراد کے پُرہجوم خیموں میں آگ بھڑک اٹھی۔ اس سے کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے اور سینکڑوں کو جلنے کے شدید زخم آئے۔وسیع پیمانے پر زیرِ گردش ایک ویڈیو میں الدلو اس وقت آگ کی لپیٹ میں آ گیا جب لوگ آگ بجھانے کی جدوجہد کرتے ہوئے پریشانی سے چلّا رہے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 سالہ نوجوان اپنی والدہ کے ساتھ آگ میں جاں بحق ہو گیا۔سافٹ ویئر انجینئرنگ کا طالب علم مبینہ طور پر ایک مسجد پر اسرائیلی حملے میں بال بال بچ گیا تھا جس میں گذشتہ ہفتے متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔اطلاعات کے مطابق الدلو غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جنگ کے نتیجے میں اپنے خاندان سمیت بے گھر ہو گیا تھا۔اسرائیلی فوج نے بغیر ثبوت فراہم کیے دعویٰ کیا کہ اس کے پیر کے حملے میں شہریوں کے درمیان چھپے مزاحمت کاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ حالیہ مہینوں میں اسرائیلی فوج نے بار بار پُرہجوم پناہ گاہوں اور خیمہ بستیوں کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا ہے کہ حماس کے مزاحمت کار انہیں حملوں کے لیے میدان کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن