طالبہ سے مبینہ زیادتی معاملہ، گجرات میں احتجاجی طلبہ کے دھکا دینے سے کالج کا گارڈ کرنٹ لگنے سے جاں بحق

Oct 16, 2024 | 18:23

صوبائی دارالحکومت لاہور میں پنجاب کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر آج بھی پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا اور لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں طلباء نے احتجاجی مظاہرے کئے اور توڑ پھوڑ کی ،مبینہ زیادتی کے خلاف طلبہ نے پرتشدد احتجاج کرتے ہوئے املاک کو نقصان پہنچایا اسی دوران احتجاج گجرات میں نجی کالج کا گارڈ جاں بحق ہو گیا۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت اور کالج انتظامیہ کی جانب سے طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کی تردید اور وضاحتوں کے باوجود مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کے بعد اب گجرات، فیصل آباد، پشاور سمیت مختلف شہروں میں طلبہ سڑکوں پر آگئے۔گجرات میں نجی کالج میں طلبہ کے تشدد سے گارڈ جاں بحق ہوگیا اور طلبہ نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے کالج کے شیشے، فرنیچر اور کمپیوٹر توڑ دئیے۔آئی جی پنجاب نے تشدد، جلاو گھیراو اور توڑ پھوڑ میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم بھی دیا ہے جبکہ دھکا دینے والا طالب علم پولیس حراست میں ہے۔آئی جی پنجاب نے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور ڈی پی او گجرات کو واقعہ کی تمام پہلووں سے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب لاہور میں لال پل کیمپس پر دھاوا بولنے والے متعدد افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا جہاں پولیس نے دعویٰ کیا کہ مظاہرین نے نجی کالج میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی اور 6 موٹرسائیکلیں جلائیں جبکہ کالج وین اور گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دئیے۔ فیصل آباد میں مشتعل مظاہرین نے سڑک بلاک کرکے نجی کالج کی عمارت پر پتھراو کیا جبکہ لیہ میں احتجاج کرنے والے طلبہ نے ایم ایم روڈ کو بند کردیا۔ شور کوٹ کے طلبہ نے کینٹ روڈ پر مبینہ زیادتی کے خلاف احتجاج کیا جس سے کینٹ روڈ بلاک ہو گیا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔گورنمنٹ ڈگری کالج اور پنجاب کالج کے طلبہ کے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے بعد پنجاب کالج شورکوٹ کی عمارت میں داخل ہو گئی ہنگامہ آرائی کرنے والے 100 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔

مزیدخبریں