سعودی عرب نے رائیدر کے لیے ڈیلیوری بائیکس کے نئے پرمٹ کے اجراء پر پابندی لگادی۔ سعودی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی (TGA) نے نئے ضوابط کے اجراء تک موبائل ایپس کے ذریعے آرڈر ڈیلیور کرنے کے لیے نئے موٹر سائیکل پرمٹ کا اجراء عارضی طور پر روک دیا ہے، سروس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نئے ضوابط پر تجرباتی طور پرعمل کیا جائے گا، ہوم ڈیلیوری سروس سے منسلک کمپنیاں جو پہلے سے کام کررہی ہیں ان کے لیے مختلف اداروں کے ساتھ مل کر نئی حکمت عملی مرتب کی جائے گی، اس کی تصدیق اتھارٹی کے ترجمان صالح الزوائد کی جانب سے بھی کی گئی۔ انہوں نے الاقتصادیہ اخبار کو بتایا کہ ’وہ کمپنیاں جنہوں نے پہلے تجرباتی ریگولیٹری مرحلے کے دوران موٹرسائیکلوں کے ذریعے ڈیلیوری خدمات پیش کرنے کے لیے لائسنس حاصل کیے تھے وہ اب ایسا نہیں کر سکیں گی کیوں کہ یہ مرحلہ اب ختم ہو چکا ہے‘، غور طلب بات یہ ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب ریاض میں سکیورٹی حکام نے بغیر ورک پرمٹ یا ٹریفک سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد ڈیلیوری بائیک رائیڈرز کو گرفتار کیا ہے بتایا گیا ہے کہ کورونا وباء کے بعد سعودی عرب نے الیکٹرانک پلیٹ فارمز کے ذریعے ترسیل کی خدمات میں نمایاں توسیع دیکھی، اس تیزی نے سرمایہ کاری اور کاروبار کے بے شمار مواقع پیدا کیے، ساتھ ہی تیزی سے بڑھتے ہوئے اس شعبے میں وسیع پیمانے پر ملازمتیں بھی پیدا ہوئیں۔ سعودی ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ موٹرسائیکل سے اشیاء کی ڈیلیوری سمیت ہلکی مال بردار نقل و حمل میں نمو میں 2023ء کی اسی مدت کے مقابلے میں اس سال کی پہلی سہ ماہی میں 38 فیصد اضافہ دیکھا گیا، سعودی عرب میں وہ کمپنیاں ڈیلیوری ایپ کی خدمات میں مصروف ہیں، جو گزشتہ سال اتھارٹی کی جانب سے شروع کیے گئے تجرباتی ریگولیٹری ماحول میں شامل ہوئی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک تجارتی رجسٹریشن میں 61 فیصد اضافہ ہوا جو کہ 4 ہزار 700 تک پہنچ چکا ہے جب کہ گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں یہ تعداد 2 ہزار 900 تھی، اسی طرح ایپلی کیشن ڈویلپمنٹ سیکٹر میں تجارتی رجسٹریشنز میں 45 فیصد اضافہ دیکھا گیا جو پہلی سہ ماہی کے اختتام تک کل 11 ہزار 423 ہوگئے۔