پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسد قیصر نے انکشاف کیا ہے کہ ہمیں اطلاع ملی ہے ترامیم کا جو پرانا مسودہ تھا وہی برقرار ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی پیکج کے حوالے سے مسلسل جھوٹ بول رہی ہے، ابھی تک اصل مسودے کو چھپایا گیا ہے، پیپلزپارٹی اور مختلف لوگ جو کہہ رہے ہیں ہم تو صرف آئینی عدالت کی بات کر رہے ہیں لیکن عملی طور پر یہ فوجی عدالتوں کی بھی بات کر رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کو مزید تحفظ دینے کی بات کی جارہی ہے اور بنیادی انسانی حقوق میں مزید کمی لانے پر پورا کام ہورہا ہے۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی نے سوال کیا کہ کیا پاکستان قوم اس قسم کی ناجائز، غیر قانونی اور ظلم و جبر سے پاس ہونے والی اس قانون سازی کے خلاف آواز نہیں اٹھائے گی؟ تحریک انصاف تو کھڑی ہے ہم مسلسل کھڑے ہیں، جدوجہد کر رہے ہیں، آواز اٹھا رہے ہیں، ہم بندوق تو نہیں اٹھا سکتے ہم تو اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کروا سکتے ہیں جو مسلسل کررہے ہیں اور آگے بھی کریں گے، اپنی قوم کو کسی بھی طرح سے مایوس نہیں کریں گے ان کا کہنا ہے کہ قوم سے امید رکھتا ہوں اس جبر اور غیر انسانی قانون سازی کے خلاف آپ نے اٹھنا ہے کیوں کہ ایک طرف تو جعلی اور میڈیٹ چور حکومت بیٹھی ہے اور ساتھ ہی پی ٹی آئی کے جو اراکین ہیں انہیں بڑی بڑی آفرز دی جارہی ہیں، میں نے پہلے کہا تھا 20 کروڑ لیکن اب تو ایک ارب روپے سے بھی زیادہ کی باتیں ہورہی ہیں، ہماری سینیٹر ڈاکٹر زرقا نے بیان دیا ہے ان کے بیٹے کو انہوں نے اپنے پاس رکھا ہوا ہے، خواتین کی بے عزتی و بے حرمتی ہورہی ہے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے، ہمارے لوگوں کے کاروبار بند کیے جارہے ہیں، اغواء برائے ووٹ ہورہا ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ پاکستانی قوم سے میں امید رکھتا ہوں آپ ہمیشہ اپنے حق کیلئے اٹھے ہیں، عمران خان اگر آج جیل میں ہے اور سختیاں برداشت کر رہا ہے تو وہ حقیقی آزادی کے لیے ہے، عمران خان کے ساتھ یہ جو رویہ رکھ رہے ہیں ان کی غلط فہمی ہے کہ یہ اسے توڑ لیں گے، خدانخواستہ اگر عمران خان کو کچھ ہوگیا تو یاد رکھیں کوئی بھی پھر محفوظ نہیں رہے گا، اگر کسی کی یہ غلط فہمی ہے کہ یہ غیر قانونی طور پر زور زبردستی عمران خان کو پابند سلاسل رکھیں گے، ان کے لیے مزید ایسا کرنا ناممکن ہے۔