اطلاعات کے مطابق منچھرجھیل کی حفاظت پرمامورعملہ بھی وہاں سے چلا گیا ہے۔ جھیل میں شگاف پڑنے کے بعد سیلابی پانی تیزی سے قریبی آبادیوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ اس سے پہلے منچھرجھیل میں پانی کی سطح بلند ہو کراپنی آخری حد ایک سواکیس فٹ سے تجاوزکرکے ایک سواکیس اعشاریہ پانچ فٹ ہوگئی تھی،جھیل ٹوٹنے کا خطرہ پیدا ہونےپرحکومت سندھ کی رضامندی سے جھیل کی گیارہ اور بارہ آر ڈی کے درمیان تین سوفٹ چوڑا شگاف ڈالا گیا۔ اس شگاف سے کراچی بلوچستان ریلوے لائن،سہیون ائرپورٹ، قومی شاہراہ، پاک عرب آئل ریفائنری ،دادو اورسیہون کی تین یونین کونسلزکے درجنوں دیہات زیرآب آنے کا خدشہ ہے۔ ماہرین کے مطابق کٹ لگانے کے باوجود جھیل پر پانی کے شدید دباؤمیں تین روزتک کمی آسکے گی۔