پاپائے روم اٹھائیس سال بعد برطانیہ پہنچ گئے، پوپ بینیڈکٹ کے چار روزہ دورہ پر پونے دو ارب روپے سے زیادہ خرچ ہوں گے، برطانوی عوام نے اتنے زیادہ اخراجات پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔  

Sep 16, 2010 | 19:54

سفیر یاؤ جنگ
رومن کیتھولک چرچ کے بانی کے دورے کا مقصد عسیائیوں کے مختلف فرقوں کے درمیان اتحاد اور روایتی مذہبی قدروں کو فروغ دینا ہے۔ پوپ کے برطانیہ میں قیام و طعام پر ایک کروڑپاؤنڈ سے زائد جبکہ سکیورٹی انتظامات پر پندرہ لاکھ پاؤنڈ کی رقم خرچ کی جا رہی ہے۔ پوپ بینیڈکٹ سے قبل پوپ جان پال دوئم انیس سو بیاسی میں برطانیہ آئے تھے، انہیں ملکہ برطانیہ نے مدعو کیا ہے اس لئے اس دورے کو سرکاری حیثیت حاصل ہوگی۔ ایڈمبرا پہنچنے پر پوپ کے استقبال کے لئے ائیرپورٹ پر ہزاروں افراد موجود تھے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ان کے دورے کے موقع پر مظاہرے بھی کئے جائیں گے۔ ان کے مخالفین کا کہنا ہے کہ ويٹيکن نے ابھی تک جنسی زيادتياں کرنے والے پادريوں کو منصب سے ہٹا دينے کی واضح ہدايات جاری نہيں کیں۔ اپنے سفر کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پوپ بینی ڈکٹ کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی میں کیتھولک پادریوں کا ملوث ہونا ان کے لئے کسی صدمے سے کم نہیں۔ ایڈمبرا پہنچنے پر پوپ نے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مڈیا سے گفتگو میں پاپائے روم کا کہنا تھا کہ لادینیت معاشرے کے لئے نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں روایتی قدروں کی اہمیت برقرار رکھنے کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ برطانیہ کی ملکہ الزبتھ کا کہنا ہے کہ پوپ کے اس دورے سے کیتھولک اور دیگر چرچوں کے درمیان رواداری کو فروغ ملے گا۔
مزیدخبریں