منچھر جھیل کے حفاظتی بند میں متعدد مقامات پر چھوٹے بڑے شگاف پڑگئے ہیں۔ سیلابی پانی نہ صرف سیہون شریف کے ایئرپورٹ میں داخل ہوگیا بلکہ اب یہ انڈس ہائی وی سے ٹکرا رہا ہے جس سے دادو کو کراچی سے ملانے والی سڑک کو بھی خطرات لاحق ہیں۔ انتظامیہ نے علاقے کو بڑی تباہی سے بچانے کے لئے سیہون لاڑکانہ بند پر دو کٹ لگا دئیے گئے ہیں جبکہ اس بند پر مزید اٹھارہ کٹ لگائے جائیں گے۔ سیلابی پانی سے ایک سو تیس کے قریب بستیاں اور دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ اس کے بعد علاقے سے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع ہوگئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تمام متاثرین کو سیہون، مٹیاری، جامشورو، کوٹری، ٹنڈومحمد خان اور ٹنڈواللہ یار کے سکولوں میں بنائے گئے کیمپوں میں ٹھہرایا جائے گا۔ اُدھر پاک فوج کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں پانچ ہیلی کاپٹر اور پچاس سے زائد کشتیاں بھیجی گئی ہیں جو امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔