قومی سانحہ پراب بھی فضا سوگوارہے، چند روز پہلے جس فیکٹری میں زندگی رواں دواں تھی آج وہاں دھویں سے اٹی سیاہ دیواریں اور موت کا سکوت ہے۔ شعلے انسانی جسموں سے لپٹے تو کئی گھروں کوبھی بھسم کردیا۔ پیٹ کی آگ بجھانے والے فیکٹری کا ایندھن بن کر جلتے رہے۔ آس اورامید کا دامن تھامے چھٹے روز بھی لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں فیکٹری کے چکرلگارہے ہیں، کے بی سی اے کی جانب سے فیکٹری کو مخدوش قرار دے دیاگیا ہے اورانتظامیہ نے فیکٹری کے قریب راستوں کوکنٹینرلگا کرسیل کردیا ہے۔ متاثرین اپنے پیاروں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کے شدت سے منتظرہیں۔
فیکٹری میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے ای او بی آئی کی جانب سے پینش دینے کیلئے ایک کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔ جہاں لواحقین کوچھتیس سوروپے ماہوارپینشن دی جائے گی۔ پیشن کے حوالے سے ریجنل ہیڈ ای او بی آئی سعید احمد جومانی کا کہنا ہے کہ سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کوخاص شرائط پرپینشن دی جائے گی۔