مظفر گڑھ (نوائے وقت رپورٹ) مظفرگڑھ کے بھٹہ پور چوک میں درجنوں سیلاب متاثرین نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کیخلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی گاڑی پر پتھراﺅ کرکے اس کے شیشے توڑ ڈالے۔ بتایا گیا ہے کہ جمشید دستی گاڑیوں کے قافلے کے ہمراہ مظاہرین کے پاس سے گزر رہے تھے کہ مشتعل افراد کے نرغے میں آگئے۔ مظاہرین نے اطلاعات کے مطابق جمشید دستی کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا تاہم جمشید دستی اپنی جان چھڑانے میں کامیاب رہے اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر وہاں سے نکل گئے۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ جمشید دستی نے مظفر گڑھ کو بچانے کیلئے پانی کا رخ تبدیل کرایا اور ان کی زمینیں ڈبو دیں۔ دستی نے مناسب وقت پر دوآبہ بند توڑنے نہ دیا جس سے ہمارے گھر ڈوب گئے۔ ادھر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھی چارج کیا۔ دریں اثناءصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا کہ ان پر مسلم لیگ ن کے گلو بٹوں نے حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بند توڑ کر میرے حلقہ کو ڈبو دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میرے حامی متاثرین سیلاب کو امداد بھی نہیں فراہم کی جارہی، چیف جسٹس آف پاکستان صورتحال کا نوٹس لیں۔
”مظفر گڑھ شہر بچانے کیلئے ہمارے گھر ڈبو دیئے“ سیلاب متاثرین کا جمشید دستی پر تشدد
Sep 16, 2014