ہنگو+ پشاور (نیوز ایجنسیاں) خیبرپی کے کے ضلع ہنگو کی تحصیل ٹل میں پولیس سٹیشن پر دہشتگردوں کے خودکش اور ہینڈ گرنیڈوں سے حملہ میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 3زخمی ہو گئے جبکہ جوابی کارروائی میں 2دہشت گرد مارے گئے۔ کالعدم تحریک طالبان انصار المجاہدین نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کی علی الصبح تحصیل ٹل کے پولیس سٹیشن پر دہشتگردوں نے حملہ کیا اور ہینڈ گرنیڈ پھینکے جس کے باعث ایک پولیس اہلکار سپاہی صابر شہید ہو گیا اور 3اہلکار زخمی ہو گئے۔ جس پر پولیس نے بھی جوابی کارروائی کی۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک خودکش حملہ آور نے پولیس سٹیشن کے مین گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ جس کے باعث تھانے کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سکیورٹی فورسزکی بھاری نفری وہاں پہنچ گئی دہشتگردوں اور پولیس کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ پولیس کارروائی میں 2دہشتگرد مارے گئے۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آور کا سر مل گیا جبکہ زخمی خودکش بمبار کی تلاش جاری ہے ۔ ادھر کالعدم تحریک طالبان انصار المجاہدین نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔علاقے میں کرفیو نافذ کر کے پولیس اور فورسز نے مشترکہ آپریشن شروع کردیا، 50 مشتبہ افراد گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیئے گئے جبکہ حملے میں شہید ہونیوالے پولیس اہلکار کی نماز جنازہ پولیس لائن ہنگو میں ادا کر دی گئی۔ ڈی پی او ہنگو انور سعید کنڈی نے بتایا کہ صبح نماز فجر سے پہلے دہشت گردوں نے ٹل سٹی کے حدود میں واقع ٹل تھانہ پر حملہ کیا جس میں خود کش حملہ آور بھی شامل تھا حملہ آوروں نے پہلے تھانے کی عمارت کے اندر 4ہینڈ گرنیڈ پھینکے جس سے وضو کی تیاری میں مصروف پولیس اہلکار سپاہی صابر نواز سکنہ کرک موقع پر شہید ہو گیا جبکہ 3اہلکار عمر سعید، میر جان، ظاہر شدید زخمی ہو گئے جس پر تھانے کے اندر سے پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کرتے ہوئے تھانے کے اندر داخل ہونے کی کوششوں میں مصروف خود کش حملہ آور کو گولی مار کر زخمی کر دیا زخمی ہونے کے بعد خود کش حملہ آور نے تھانے کے گیٹ کےساتھ ہی خود کو دھماکے سے اُڑا دیا جس کی وجہ سے تھانے کی عمارت کو باہر اور اندر سے شدید نقصان پہنچا۔ ڈی پی او نے کہا کہ اگر خود کش حملہ آور اندر جانے میں کامیاب ہو جاتا تو تھانے کے اندر بڑی تباہی مچ جاتی۔ انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور کی دو ٹانگیں مل گئی ہے جن کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان کی تنظیم انصارالمجاہدین کے ترجمان ابو بصیر نے میڈیا کو نامعلوم مقام سے فون پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے بتایا کہ یہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کا رد عمل ہے ہم نے ہی خود کش حملہ آور کو ٹل تھانہ پر حملے کے لئے بھیجا تھا ہم مزید پولیس تھانوں اور سرکاری مقامات پر حملے کریں گے۔ آئی این پی کے مطابق پشاور میں سکیورٹی فورسز اور پولیس کے مشترکہ سرچ آپریشن میں سنگین مقدمات میں مطلوب 4اشتہاری گرفتار کر لئے گئے جبکہ 75سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ یکہ توت کے علاقے میں سکیورٹی فورسز اور پولیس نے مشترکہ سرچ آپریشن شروع کیا ہے اور وزیر آباد اور رشید گھڑی سے 75مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایس پی سٹی پولیس پشاور کے مطابق گرفتار ملزمان میں 34 افغان مہاجرین بھی شامل ہیں۔ گرفتار افراد غیر قانونی طور پر پشاور میں مقیم تھے۔ سرچ آپریشن میں اسلحہ اور منشیات کی بھاری مقدار بھی برآمد کر لی گئی ہے۔
ہنگو خودکش حملہ