اسلام آباد(محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر اور سیاسی جرگہ کے سربراہ سراج الحق‘ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی طرف سے وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے استعفوں کے مطالبے سے دستبردار نہ ہونے پر انہیں ان کے حال پر چھوڑ دینے کی تجویز پر غور کر رہے ہیں۔ وہ آج لاہور میں سیاسی جرگے کے ارکان سے ملاقات کر کے مزید معاونت نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سراج الحق نے عمران خان کو وزیراعظم محمد نواز شریف کے استعفے کو سپریم کورٹ کے ججوں پر مشتمل ٹربیونل کی رپورٹ سے مشروط کرنے کی تجویز پیش کی جسے وزیراعظم محمد نواز شریف نے قبول کرلیا جبکہ عمران خان نے اس تجویز کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری وزیر اعلیٰ پنجاب کے استعفے پر بضد ہیں۔ سراج الحق نے ان سے کہا کہ انکی مرضی کے مطابق 14 افراد کی ہلاکت کی ایف آئی آر درج ہو گئی ہے لہٰذا وہ تحقیقات کے مکمل ہونے تک وزیر اعلیٰ پنجاب کے استعفیٰ کے مطالبے کو موخر کر دیں۔ اس تجویز کو حکومت نے قبول کر لیا، ڈاکٹر طاہرالقادری اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں۔ جماعت اسلامی کے ایک سینئر رہنما نے اپنی کوششوں پر پانی پھیرنے کا اعتراف کیا۔ سراج الحق آج جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ سے آئندہ لائحہ عمل کے بارے میں رہنمائی حاصل کریں گے۔
سراج الحق/ مایوسی