ملتان/لاہور (ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر+ سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) ملتان میں شیرشاہ جنکشن کے قریب کراچی جانے والی عوام ایکسپریس اور مال گاڑی میں تصادم کے نتیجے میں 6 مسافر جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔جبکہ فتح جنگ کے قریب ریلوے لائن عبور کرتے ہوئے کار عید ایکسپریس کی زد میں آ گئی جس کے نتیجہ میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ملتان حادثے میں عوام ایکسپریس کا انجن مکمل تباہ ہو گیا 4 بوگیاں الٹ گئیں۔ ریلوے حکام کے مطابق ملتان سے شجاع آباد کی طرف جانے والی مال گاڑی کے نیچے ایک شخص آ گیا تھا جس کے باعث ڈرائیور نے ٹرین روک لی۔ اس دوران ملتان سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس جو اسی پٹڑی سے گزر رہی تھی کھڑی مال گاڑی سے زور دار دھماکے سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے بعد مرکزی ریلوے ٹریک کو بھی بند کر دیا گیا جسے رات گئے بحال کر دیاگیا۔ پاک فوج ، ریسکیو1122 اور فلاح انسانیت فا¶نڈیشن کی ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر پھنسے ہوئے زخمیوں کو نکالا اور طبی امداد دی۔ واقعہ کے بعد ملتان کے نشتر ہسپتال اور شہبازشریف جنرل ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق حادثے میں 6مسافر جاں بحق ہوئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے بتایا کہ 10سے زائد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ٹرینوں کو متبادل راستے کے طور پر خانیوال سے جہانیاں کی طرف موڑ دیا گیا۔ ٹریک بحال کرنے کے لئے ہیوی مشینری منگوائی گئی۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ڈی سی او ملتان نادر چٹھہ کا کہنا تھا مال گاڑی کے نیچے ایک شخص آیا تو اسے خلاف شیڈول روکا گیا اور 15 منٹ بعد پیچھے سے آنے والی عوام ایکسپریس اس سے ٹکرا گئی۔ مسافروں کا کہنا تھا حادثہ ڈرائیور کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔ صدر ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ شہبازشریف، زرداری، بلاول اوردیگر سیاستدانوں نے ملتان میں عوام ایکسپریس اور مال گاڑی میں تصادم کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی حادثے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے 72 گھنٹوں میں واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمی مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچانا ریلوے کی ذمہ داری ہے۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار نے ٹرین حادثے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پاک فوج کے جوان امدادی کام سرانجام دینے کیلئے پہنچ گئے۔ ڈی سی ای ریلوے جاوید انور کے مطابق ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی جس کے مطابق حادثہ ڈرائیور کی غفلت کے سبب پیش آیا۔ رپورٹ حکومت کو بھجوادی گئی۔ اپنے بیان میں انکا کہنا تھا کہ حادثہ عوام ایکسپریس کے ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا، ڈرائیور نے سگنل کو نظر انداز کیا جو حادثے کا سبب بنا۔ مال گاڑی کے رکتے ہی سگنل ریڈ کردیا گیا تھا، ڈرائیور دیکھ لیتا تو شیر شاہ سٹیشن سے روانہ ہی نہ ہوتا۔ ریسکیو اہلکاروں نے ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کی میتوں اور کئی زندہ زخمی مسافروں کو بوگیاں کاٹ کر نکالا۔روشنی نہ ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیاں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن ڈھائی گھنٹے بعد شروع کیا گیا۔ سی ای او ریلوے کے مطابق جاں بحق مسافروں کے لواحقین کو آٹھ، آٹھ لاکھ جبکہ زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ متاثرہ ٹرین کو خانیوال لودھراں کے راستے کراچی روانہ کر دیا گیا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، شاہ محمود نے بھی حادثے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ملتان ریلوے نے ٹرین حادثہ کے بارے میں معلومات کیلئے ہیلپ لائن نمبر جاری کر دیا۔ ریلوے حکام کے مطابق زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کے بارے میں ان کے رشتہ دار ہیلپ لائن 0611333 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ٹرین ڈرائیور عبدالر¶ف شمعون اور اسسٹنٹ ڈرائیور اظہر قیصر کا کہنا ہے کہ انہیں سگنل گرین ہی ملا تھا جس پر وہ ٹرین کو معمول کی رفتار پر ہی چلاتے رہے اور حادثہ کا شکار ہو گئے۔ ٹرین ڈرائیور نے جدید سگنل سسٹم کو حادثہ کی وجہ قرار دیا۔ اس کا کہنا تھا کہ جدید سگنل سسٹم کی درست طور پر آگاہی نہیں دی گئی۔ فتح جنگ سے نامہ نگار کے مطابق تحصیل فتح جنگ کی معروف روحانی درگاہ پریم نگر فقیراں کے عرس میں شرکت کے لئے آنے والے پنڈی گھیپ کے 6 نوجوان جو کرولا کار میں جا رہے تھے حطار چیک پوسٹ سے پریم نگر فقیراں لنک روڈ موضع حطار سے کچھ فاصلے پر راستے میں آنے والی ریلوے لائن کو عبور کرتے ہوئے راولپنڈی سے ملتان جانے والی ........ کی زد میں آ گئے جس کے نتیجے میں 3 نوجوان عاقل، ارسلان ولد نجیب اور جاوید ولد اسلم موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ 3 زخمیوں ظہور حیات ولد حیات، وقاص احمد ....جاوید ولد نامعلوم شدید زخمی ہو گئے۔ تمام نوجوانوں کا تعلق ضلع اٹک کی تحصیل پنڈی گھیپ سے تھا۔ دریںاثناءزخمیوں میں جاوید نامی شخص راولپنڈی ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا۔ پھلروان سے نامہ نگار کے مطابق مال گاڑی کی بوگی ٹریک سے اُترنے کی وجہ سے ٹریک کئی گھنٹے بند رہا۔
ملتان حادثہ