کراچی (وقائع نگار) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام مجالس کے لئے سیکیورٹی انتظامات اور جلوسوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنا لازمی ہے۔یہ بات انہوں نے محرم الحرام مجالس اور سیکیورٹی انتظامات کی پاکستان رینجرز اور سندھ پولیس کی منصوبندی کا جائزہ لیتے ہوئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔اجلاس میں وزیر داخلہ سہیل انور سیال، صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر شاہ، چیف سکریٹری رضوان میمن، ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، ایڈشنل آئی جیز ثنائ اللہ عباسی اور مشتاق مہر، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری سہیل راجپوت، سیکرٹری داخلہ قاضی شاہد پرویز ، کمشنر کراچی اعجاز علی خان اور دیگر نے شرکت کی۔ڈائریکٹر جنرل رینجرز میجر جنرل محمد سعید نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں 8 ہزار رینجرز نفری تعینات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کے ساتھ ایک ملاقات کرکے اجتماعی حکمت کے ساتھ تفصیلی منصوبہ بندی کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ رینجرز کی تعیناتی محرم کے شروع سے چیلم تک رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں، انٹیلی جنس کے ساتھ قریبی تعاون کوبڑھایا جائے، یہ تعاون اور انٹیلی جنس نیٹ ورک سیکیورٹی کو یقنی بنانے کے لیے کافی ہوگا۔ اس کے علاوہ، رینجرز اور پولیس مسلسل شہر اور اس کے اطراف ٹارگیٹڈآپریشن شروع کریں۔ ڈی جی رینجرز نے کہا کہ اس عمل سے شہر میں دہشت گردی اور دیگر غیر ملکی نیٹ ورکوں کا قلع قمع کردیا ہے۔ اجلاس میں آئی جی سندھ پولیس نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ میں1,932 امام بارگاہیں ہیں، صوبے بھر میں 9295 مجالس کی جائیں گی، 4004 ماتمی جلوس اور 1658 تعزیتی جلوس نکالے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 9269 مجالس میں سے 583 زیادہ تر حساس قرار دیے گئے ہیں، 2463 حساس اور 6249 نارمل ہیں۔ اسی طرح، 340 ماتمی جلوسوں کو انتہائی حساس، 1337 حساس اور 2327 عام قرار دیا گیا ہے جبکہ جہاں تعزیتی جلوس ہیں اس میں سے 65 کو حساس، 626 حساس اور 967 عام طور پر حساس قرار دیا گیا ہے۔ کراچی کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس نے بتایا کہ 320 مجلسوں میں سے، 179 انتہائی حساس، 767 حساس اور 320 معمولی ڈکلیئر کر چکے ہیں۔ 694 ماتمی جلوسوں میں سے 116 حساس ترین، 530 حساس اور 48 عام ہیں۔ جہاں تک تعزیتی جلوس کا تعلق ہیکسی بھی جلوس کو زیادہ حساس قرار نہیں دیا گیا ہے لیکن 198 حساس اور 217 عام ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ پولیس نفری کی تعیناتی جلوسوں، مجالس اورتعزیتی جلوسوں کی حساسیت کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے۔محکمہ پولیس کی طرف سے 61،545 نفری تعینات ہوگی جس میں سے 34،827 اسٹیٹک ہوگی، 9087 محاصرے میں جبکہ 6،600 موبائل اور 1442 موٹر سائیکلوں پر افراد کی نفری تعینات کئی گئی ہے۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ 1310 موبائل فون، 1436 موٹر سائیکلز اور 8117 پولیس اہلکار متعین کئے گئے ہیں۔متعین اہلکاروں کی تفصیلات دیتے ہوئے اے ڈی خواجہ نے کہا کہ 400 پولیس اہلکار سی پی او میں ہوں گے، 100 پولیس اہلکار ایڈشن آئی جی کراچی گارڈن ہیڈ کوارٹر، اے سی ایل سی، نمائش چورنگی، ماما پارسی اسکول پریڈی اور 100 میری ویدر ٹاور پر تعینات ہوں گے۔وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ چہلم تک مسلسل نگرانی کے لئے لازمی انتظامات کئے جائیںانہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بلدیاتی اداروں کو سندھ بھر میں اپنے متعلقہ علاقوں کے صفائی کا کام شروع کرنا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ / حکم