عدالتی فیصلے سے مایوسی ہوئی، ملک اداروں میں محاذآرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا: مسلم لیگ ن

اسلام آباد/ لاہور (وقائع نگار خصوصی+ خصوصی رپورٹر) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اداروں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کرنے والے پاکستان کے ساتھ مخلص نہیں اور پاکستان ادارہ جاتی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ دو صوبوں میں ہماری حکومت ہے اور کسی بھی نوعیت کے فیصلے اور سازش کے باوجود عوام میں نواز شریف کی محبت میں کمی نہیں ہوئی جس کا اظہار 17 ستمبر کو این اے 120 کے عوام کریں گے۔ پاناما کیس میں نتائج کا اندازہ ہونے کے باوجود نظرثانی اپیل میں گئے۔ انہوں نے کہا کہ ”گاڈ فادر اور مافیا“ جیسے ریمارکس آئیں گے تو اس کا مہذب انداز میں جواب دیا جائے گا،۔ انہوں نے کہا کہ معزز جج صاحبان کا وقار اور احترام سر آنکھوں پر لیکن بغیر ثبوت اور دلیل کے اگر کسی پر غیر محتاط الفاظ استعمال کرے تو اسے تسلیم اور قبول نہیں کیا جائے گا اور عزت نفس کا تحفظ کرنا آتا ہے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ وہ لوگ جو کمروں میں بیٹھ کر سوچتے ہیں کہ جمہوریت کا کوئی اور چہرہ بنا کر پیش کیا جائے تو وہ مہربانی کر کے ان خیالات کو جھٹک دیں۔ وزیر مملکت برائے امور داخلہ اورمسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہماری نظرثانی کی اپیل پر نظرثانی ہوئی ہی نہیں‘ وزیراعظم کو انصاف نہیں ملا تو عام آدمی کو کیسے ملے گا‘ قانونی اور سیاسی مشاورت کے بعد عدالتی فیصلے پر اپنا فیصلہ کریں گے۔ ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ اب عوام شریف خاندان کی نظرثانی کی درخواستوں پر فیصلہ دیں گے۔ این اے 120 کا ضمنی الیکشن نواز شریف کے حق میں عوامی ریفرنڈم ہو گا۔ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشے رحمان نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بچوں کی نظرثانی درخواستوں کو خارج کردیا گیا جبکہ درخواستوں پر نظرثانی کی گنجائش موجود تھی۔ عدالتی فیصلے سے مایوسی ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...