لاہور(نمائندہ سپورٹس)لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف رانا کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ نے ملکی کرکٹ کو نئی زندگی دی ہے۔ ملکی کرکٹ کی تاریخ میں اس پراجیکٹ کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ ہمیں اس کی اہمیت اور طاقت کو سمجھتے ہوئے حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ پی ایس ایل سے فائدہ پاکستان کو ہوا ہے اور پاکستان سپر لیگ کا نقصان ملک کا نقصان ہو گا۔ دنیا کی نظریں پی ایس ایل پر ہیں۔ اس لیگ نے بیرونی دنیا میں پاکستان کا خوش کن تاثر ابھارا ہے۔ غیر ملکیوں کا خوف کم ہوا ہے آج پاکستان میں ہونے والی کرکٹ کی تمام سرگرمیاں پی ایس کی وجہ سے ہیں۔ جو کرکٹرز اور ماہرین پاکستان کا سفر نہیں کرنا چاہتے تھے وہ اس لیگ کی وجہ سے پاکستان آئے اور ان کے خیالات تبدیل ہوئے۔ پی ایس ایل نے پاکستان کی کرکٹ کو زندہ کیا ہے۔ایسے وقت میں جب پاکستان بیرونی دنیا میں اپنا اعتماد مکمل طور پر کھو چکا تھا اس لیگ کے آغاز سے اعتماد کی بحالی کا کام شروع ہوا اور آج اس کے ثمرات دنیا کے سامنے ہیں۔ غیر ملکی کرکٹرز بھی پاکستان آئے، رکن ممالک کے اعلی عہدے داران بھی پاکستان سے ہو کر گئے، وہ غیر ملکی جو پاکستان میں کھیلنے سے انکار کرتے تھے ان میں سے کچھ کرکٹرز ناصرف یہاں کھیل کر گئے بلکہ ان کی سوچ بھی تبدیل ہوئی۔ اس سے بڑا کریڈٹ کیا ہو سکتا ہے۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کو ادائیگیوں کے معاملے پر بھی کبھی کوئی شکایت نہیں ہوئی۔ پی ایس ایل نے اعتماد سازی کا کام بہت ہی بہتر انداز میں انجام دیا ہے۔ جب ہم نو گو ایریا بنے ہوئے تھے اس وقت لیگ کا آغاز مشکل فیصلہ تھا۔ اس لیگ کی کامیابی میں تمام سٹیک ہولڈرز نے دن رات محنت کی ہے۔ یہ ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا منفرد اور انوکھا تجربہ تھا جہاں ہم اپنی مارکیٹ سے دور بیرون ملک یہ تجربہ کر رہے تھے لیکن پاکستان اور کرکٹ کی محبت میں مل جل کر کام کرنے کی وجہ سے ہمیں کامیابی ملی۔ ہم اپنے اردگرد دیکھتے ہیں تو کئی ممالک ایسے ہیں جو ٹونٹی ٹونٹی لیگز بند کر رہے ہیں کچھ ایسے ہیں جو باوجود کوششوں کے ایسے پراجیکٹ نہیں کر سکے۔ ہم نے نا صرف پی ایس شروع کی بلکہ اسے کامیاب بھی بنایا ہے۔ وہ تمام فرنچائز مالکان جو ابتدا میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھی بنے لیگ کی کامیابی اور اسے مستحکم بنانے میں ان کا کردار نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ لیگ کا آغاز ایسا مشکل وقت تھا جب سرمایہ کاروں کی لیے اس میں کوئی کشش نہیں تھی۔ وہ بڑے مالی نقصان کے پیش نظر اس منصوبے کو اہمیت نہیں دے رہے تھے۔ آج سب اس لیگ کا حصہ بننے کی خواہش رکھتے ہیں تو یہی اس کی کامیابی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ ابتدائی دنوں میں کرکٹ بورڈ کا ساتھ دینے والے فرنچائز مالکان اس لیگ کا اصل چہرہ اور شناخت ہیں کیونکہ وہ اس وقت کرکٹ بورڈ کے ساتھی بنے جب کوئی آنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ آج دنیا بھر میں مختلف فرنچائز کے سفیر پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں۔ لاہور قلندرز کے پلیٹ فارم سے نوجوان کرکٹرز سال بھر مختلف ممالک کھیلنے کے لیے جاتے ہیں وہ حقیقی معنوں میں پاکستان سپر لیگ کے سفیر ہیں۔ آج بیرونی دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں۔ غیر ملکی کرکٹرز بھی پاکستان سپر لیگ میں شمولیت کے لیے ماضی کی نسبت زیادہ پرجوش دکھائی دیتے ہیں۔ اس لیگ نے بین الاقوامی سطح پر معیار کے اعتبار سے اپنی پہچان بنائی ہے اس پہچان کو برقرار رکھنا اسے شروع کرنے سے بھی زیادہ مشکل ہے۔ ہمیں اس وقت زیادہ محنت، تحمل مزاجی اور سمجھ بوجھ سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ اہم معاملات میں مشاورت اور فیصلہ سازی میں سٹیک ہولڈرز کی رائے کو اہمیت دینے کی حکمت عملی ہی کسی بھی مشترکہ کاروبار کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ اس لیگ نے پاکستان کرکٹ میں انقلاب برپا کیا ہے۔ ہمیں کوئی بھی فیصلہ کرتے ہوئے اس کی اہمیت، خدمات اور افادیت کو سمجھنا ہو گا۔ اعتماد بنانے میں وقت اور محنت لگی ہے۔ اس کے پیچھے افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششیں ہیں، شہیدوں کا خون ہے۔ یہ لیگ ہی پاکستان کرکٹ کا مستقبل ہے۔