امریکا نے پیر کے روز مصنوعی سیارے سے حاصل کی گئی فضائی تصاویر جاری کی ہیں۔ ان کے بارے میں اس نے کہاہے کہ یہ سعودی عرب میں بقیق اور خریص ہجرہ میں ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بننے والی تیل کی تنصیبات سے نکلنے والے دھوئیں کی ہیں۔ امریکی ذمے داران کا کہنا تھا کہ شواہد اس بات کا پتہ دے رہے ہیں کہ یہ حملے کروز میزائلوں کے ذریعے کیے گئے اور ان کے لیے عراق یا ایران کی سرزمین استعمال ہوئی۔ ذمے داران نے مزید بتایا کہ معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ حملہ یمن سے ڈرون طیاروں کے ذریعے نہیں کیا گیا۔ جاری تصاویر سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ حملے کے دوران ارامکو کے دو پلانٹس کے اندر 17 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔یمن میں دہشت گرد حوثی جماعت نے بقیق اور خریص ہجرہ میں ارامکو کی مذکورہ دونوں تنصیبات پر حملے کی ذمے داری قبول کی ہے۔