امریکا نے سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے ایران پر سعودی آئل فیلڈز حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق امریکا نے انٹیلی جنس سے کچھ سیٹلائٹ تصاویر جاری کی ہیں جن کی بناء پر سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملے کے پیچھے ایران کو ملوث ٹھہرایا گیا ہے۔
تاہم ایران نے گزشتہ روز سعودی آئل فیلڈز پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کی تھی جبکہ حوثی باغیوں نے ہفتے کے روز سعودی آئل فیلڈز پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام نے بتایا کہ حملے کی سمت اور اس کا دائرہ حوثی باغیوں کے ملوث ہونے کا شبہ دیتا ہے۔
امریکی حکام نے بتایا کہ حملوں کی سمت مغرب اور شمال مغرب کی طرف سے تھی اور ان کے اثرات 19 پوائنٹس پر پڑے جب کہ یہ علاقہ یمن میں حوثی باغیوں کے کنٹرول میں نہیں ہے۔
حکام کا مزید کہنا تھا کہ وہ حملوں کا مقام شمالی مشرقی وسطیٰ، ایران یا عراق کو ٹھہرا سکتے ہیں تاہم عراق کی جانب سے حملوں میں اس کی زمین استعمال ہونے کی تردید کی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سینئر امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ امریکی صدر مکمل طور پر آگاہ ہیں کہ اس کا ذمہ دار ایران ہے۔
واضح رہےکہ ہفتے کے روز سعودی عرب کی آئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے جس کی ذمہ داری حوثی باغیوں نے قبول کی جب کہ حملوں کے بعد تیل کی سپلائی عارضی معطل ہوئی جب کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا۔